بنگلور: کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو واضح اکثریت ملی ہے۔ وہیں کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کو لے کر کانگریس پارٹی میں ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ فی الحال، سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کرناٹک کے وزیر اعلی کے عہدے کی دوڑ میں آگے ہیں۔ اے آئی سی سی کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ سدارامیا نے ایک تجویز پیش کی ہے کہ وہ شیوکمار کے ساتھ وزیر اعلی کا عہدہ شیئر کرنے کے لئے تیار ہیں۔ حالانکہ ذرائع کے مطابق سدارامیا پہلے دو سال کی میعاد چاہتے ہیں اس کے بعد وہ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں ریاست کے لیے کام کریں گے۔ کُربا برادری اور وککالیگا برادری نے اپنی کمیونٹی کے ارکان سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کو وزیر اعلی بنائے جانے کے لیے آواز بلند کررہے ہیں وہیں کانگریس ہائی کمان اس وقت کافی مشکل صورتحال میں ہے۔ کانگریس ہائی کمان کا آج ہی اس فیصلے کو حتمی شکل دینے کا امکان ہے اور سدارامیا کے پہلی میعاد کے لیے وزیر اعلیٰ بننے کا قوی امکان ہے۔
پارٹی کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ شیوکمار بھی اس سے اتفاق کریں گے لیکن انہوں نے واضح طور پر پارٹی ہائی کمان کو مطلع کیا ہے کہ انہیں ہوم پورٹ فولیو کے ساتھ نائب وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔ کرناٹک کانگریس کے ایک سینئر لیڈر کے مطابق، تقریباً 70 فیصد نو منتخب اراکین نے سدارامیا کی بطور وزیر اعلیٰ حمایت کی تھی۔ حتمی فیصلے کا اعلان اے آئی سی سی کے صدر ملکارجن کھرگے اے آئی سی سی کے مبصرین مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی سشیل کمار شندے، جتیندر سنگھ، اور دیپک بابریا سے مشاورت کے بعد کریں گے۔ ملکارجن کھرگے سونیا گاندھی، راہل گاندھ، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال اور کرناٹک انچارج رندیپ سرجے والا سے بھی بات چیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : DK Shivakumar Birthday میں نے فیصلہ نہیں کیا کہ دہلی جانا ہے یا نہیں، ڈی کے شیوکمار