آج کا دور مسابقتی دور ہے۔ موجودہ دور میں ہر شعبے میں آگے بڑھنے کی دوڑ لگی ہے۔ تعلیمی میدان میں بھی ہر طالب علم بازی جیتنا چاہتا ہے۔
ایسے ہی ایک طالب علم ہے بنگلور کے محمد مدثر، جنہوں نے نییٹ کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔
رواں برس قومی سطح کے مسابقتی امتحان نییٹ میں بنگلور کے غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے طالب علم محمد مدثر نے اعلیٰ رینک حاصل کر محلے کے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
مزید پڑھیں : اساتذہ طلبا کا مکمل تعاون کریں
نییٹ امتحان میں کامیابی کے بعد محمد مدثر کو بنگلور کے معروف تعلیمی ادارہ بنگلور میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی سیٹ مفت میں دی گئی۔ محمد مدثر نے نییٹ کے امتحان میں کل ہند سطح پر 44 واں رینک حاصل کیا اور کرناٹک کی سطح پر یہ رینک سب سے اعلی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران محمد مدثر نے اپنے تعلیمی سفر کے دوران پیش آئی مشکلات و چیلنجز کے متعلق کئی اہم باتیں بتائیں۔
محمد مدثر نے بتایا کہ 'ہم تین بھائی بہن ہے۔ میری والدہ نے بڑے ہی مشفقانہ انداز میں ہم سب کو پڑھایا ہے۔ میری والدہ ہی میرے لیے تحریک ہیں'۔
مدثر اپنے نظام الاوقات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ' میرے دن کی شروعات فجر کی نماز سے ہوتی ہے، نماز کے بعد آدھے گھنٹے تک قرآن کی تلاوت کرتا ہوں۔ اس کے بعد صبح آٹھ بجے سے شام چار بجے تک کلاسیز ہوتی ہے'۔
مزید پڑھیں : رحمانی 30 ملک میں تعلیمی انقلاب کا علمبردار
نییٹ کے امتحان میں بنگلور سطح پر امتیازی نشانات لا کر کامیابی حاصل کرنے والے محمد موثر نے بتایا کہ 'کالج ہی میں تین گھنٹے سلف اسٹڈی ہوتی ہے، جہاں اپنے اساتذہ سے رہنمائی ملتی رہی۔ ہمیں نمازوں کے لیے وقت ملتا۔ ان اوقات میں پڑھائی کے دوران وضو کرکے میں اپنے آپ کو ریفرش کرتا'۔
مدثر نے خاص طور پر شاہین فیلکن کالج کا شکریہ ادا کیا کہ اس ادارے نے ہر قدم پر ان کا ساتھ دیا۔ پڑھائی کے ہر مرحلے میں امداد کی کہ وہ آج اپنی محنتوں کا بہترین صلہ دیکھ پارے ہیں۔