بنگلور تشدد معاملہ کی تحقیقات کے دوران پولیس کی جانب سے کل 472 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، حراست میں لئے گئے 20 افراد پر آئی پی سی سیکشن کے تحت کیسز درج کئے گئے تھے جن کو آج ضمانت مل گئی ہے۔ یو اے پی اے قانون کے تحت گرفتار شدہ سات افراد کو آج ہائی کورٹ نے ضمانت دے کر رہا کردیا ہے۔
اس موقع پر جیل سے رہا ہوئے پانچوں افراد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے قید و بند کی داستان سنائی۔ انہوں نے بتایا کہ جیل میں ان پر طرح طرح کی زیادتیاں کی گئیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئی، انہوں نے بتایا کہ جیل میں 10 مہینے انتہائی تکلیف میں گزرے اور اس دوران ان کے گھروں میں بھی کافی مشکلات میں اضافہ ہوا۔
ان افراد میں سے چند سماجی کارکن ہیں اور چند ایس ڈی پی آئی کے کارکنان ہیں۔
سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ انہیں اس لئے نشانہ بنایا گیا کہ وہ شہریت ترمیم قانون کی تحریک کی مخالفت میں سنجیدگی سے متحرک رہے تھے۔
اسی ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے کارکنان نے بتایا کہ ان کی پارٹی سیاسی اعتبار سے مضبوط ہوئی ہے لہٰذا مخالف سیاسی جماعتوں نے ان کے سیاسی اثر و رسوخ کو دبانے کے لئے یہ سازش کی تھی۔
اس موقع پر مذکورہ کیس کی پیروی کر رہے ایڈووکیٹ محمد طاہر نے بتایا کہ آج سات افراد کی رہائی عمل میں آئی ہے جب کہ دیگر پانچ افراد کی ضمانت پیش کئے جانے کے فوری بعد رہائی ہوگی اور اس کے لئے دو تین دنوں کی مدت درکار ہے۔