گلبرگہ: شہر گلبرگہ کے معروف سماجی خدمتگار چودھری حیدر علی باغبان نے نہ صرف شہر بلکہ تمام ہندوستانی مسلمانوں کو سیرت النبی ﷺکے مطالعہ کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیرت النبیﷺ نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ تمام انسانیت کے لیے ایک ایسا رول ماڈل ہے۔ جس کی روشنی میں زندگی کے ہر شعبہ میں رہنمائی ملتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماہ ربیع الاول چند دنوں میں آنے والا ہے۔ اس ماہ مبارک کی مناسبت سے مسلمانوں کو چاہیے کہ سیرت النبیﷺ کے مختلف پہلوؤں کا خوب مطالعہ کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کہ اس کے لیے گھنٹے دو گھنٹے وقف کیے جائیں بلکہ جتنا بھی وقت مل سکے، اس وقت میں سیرت پڑھی جائے اور سیرت کے درس دیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ان کا کہنا ہے کہ آج چہار جانب اسلام مخالف طبقے دین حق کی منفی تصویر پیش کرنے میں سبقت لے جانے میں مصروف ہیں۔ نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ قومی و علاقائی میڈیا بھی اسلامو فوبیا سے متاثر ہے۔ جس کی وجہ سے ماب لنچنگ اور ارتداد جیسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ آج دختران ملت اغیار کے اثرات میں نظر آ رہی ہیں۔ مسلم بچیوں کی، امہات المومنین اور صحابیات کے اخلاق وکردار سے کم واقفیت ہی کی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہو رہے ہیں۔ ایسے میں اپنے اپنے گھروں میں تمام افراد خانہ کی موجودگی میں درس سیرت کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ چودھری حیدر علی باغبان کا کہنا ہے کہ آج ملک عزیز میں مسلمانوں کو "مکی حالات" کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس جیسے تمام حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے سیرت طیبہﷺ سے بہتر عملی نمونہ کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا۔ اس مناسبت سے تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ ہر سطح پر درس سیرت کا اہتمام کیا جائے۔ اپنے درپیش مسائل کا حل سیرت النبیﷺ میں تلاش کریں۔ اسی مناسبت سے چودھری حیدر علی باغبان نے تمام تعلیمی اداروں اسکولوں اور کالجس میں حیات طبیہﷺ کے درس منعقد کرنے کی اپیل کی۔ تمام تعلیمی اداروں بالخصوص مسلم تعلیمی اداروں کے ذمہ داران سے اپنے اداروں میں سیرت النبی ﷺ کی نشستیں منعقد کرنے کی گزارش کی۔ ان کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل آج اسلامی تعلیمات بالخصوص سیرت سے کم ہی واقف ہے۔ ایسے میں اگر سے ہر کلاس میں دن میں دن منٹ بیس منٹ ہی سہی اس کا اہتمام کیا جائے تو نوجوان نسل کی ذہن سازی کی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سیرت النبیﷺ پر تحریر کردہ کسی بھی مستند عالم دین یا مصنف کی کتاب کو ماہ ربیع الاول میں مکمل کر لیا جانا چاہیے تاکہ بچوں کے سامنے آپ ﷺ کا بچپن، لڑکپن، بچپن میں آپ کے اخلاق و اطوار، ایام جوانی کے آغاز کے واقعات، آپ کے کاروباری معاملات، اعلان نبوت، پھر اس کے بعد کے امتحانی مراحل، کفار کے درمیان آپ کی مکی زندگی، ہجرت، صلح حدیبیہ، فتح مکہ، اسلام کا غلبہ اور اس کے بعد آپ کی مدنی زندگی، آپ ﷺ کی جنگی حکمت عملیاں، آپ کے کاروبار کا فلسفہ، آپ کے سفارتی تعلقات، آپ کا طرز حکمرانی، آپ کی ازدواجی زندگی، صحابہ اکرام کی تعلیم وتربیت، دشمنان اسلام کے ساتھ آپ کا حسن اخلاق، غرض آپ ﷺ کی حیات مبارکہ کا ہر پہلو نوجوان نسل کے سامنے آ سکے۔
چودھری حیدر علی باغبان نے درس سیرت کی مجالس مساجد میں پورے ماہ رکھنے کی اپیل کی۔ خاص کر ائمہ اکرام و خطباء حضرات سے اس جانب توجہ دینے کی گزارش کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ائمہ اکرام مساجد میں ہر نماز کے بعد پانچ دس منٹ سیرت کی محفل منعقد کی جائے تو ایک ماہ پوری ایک کتاب مکمل کی جا سکتی ہے۔ انھوں نے دکانوں، اسپتالوں اور ہوٹلوں کے ذمہ داران سے بھی اپنی اپنی جگہوں میں درس سیرت کی محفلیں منعقد کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ چائے خانوں میں اکثر لوگ دنیاوی باتوں میں مصروف رہتے ہیں۔ اگر ہوٹل مالکان دن کے کسی بھی وقت میں پانچ دس منٹوں کے لیے تمام کو متوجہ کرکے سیرتﷺ کی کتاب پڑھیں تو تمام حاضرین پورے ادب و اہتمام کے ساتھ اس کی سماعت کریں گے۔ اسی طرح سے مسلم انتظامیہ اسپتالوں میں بھی دن کے کسی بھی وقت میں تمام مریضوں کو متوجہ کرکے درس سیرت ﷺ کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کارنر میٹنگس کے ذریعہ سیرت کی جانب عوام کو متوجہ کیا جا سکتا ہے۔
چودھری حیدر علی باغبان کا کہنا ہے کہ آج کے مسلمان مساجد میں نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ ایسے میں بازاروں، چورستوں، گلیوں میں ہی ایک کارنر پر ٹھہر کر لوگوں کو متوجہ کرکے سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ اگر کوئی اسکول، کالج، اسپتال، ہوٹل یا دیگر عوامی مقامات کے ذمہ داران کو اس سلسلہ میں کسی بھی طرح کی مدد و تعاون درکار ہے تو اس کو پورا کرنے کے لیے وہ تیار ہیں۔ اگر کہیں پر مقرر کو روانہ کرنا ہے یا پھر سیرت النبیﷺ کی کتابیں فراہم کرنا ہیں تو بھی اس کے لیے وہ تیار ہیں۔ اس کے لیے 9036334654 پر کال کی جا سکتی ہے۔