بنگلور: کرناٹک حکومت نے بنگلور کے تمام تعلیمی اداروں کے اطراف 200 میٹر کے دائرہ میں دفعہ 144 کو نافذ کردیا ہے۔ شہر میں اسکولز اور کالجز کے قریب کسی بھی مظاہرہ کی اجازت نہیں رہے گی۔
وہیں چیف جسٹس نے حجاب معاملہ کی سماعت کے لیے سہ رکنی بنچ تشکیل دی ہے جس میں ان کے علاوہ جسٹس کرشنا ڈکشٹ اور جسٹس جے ایم قاضی شامل رہیں گے۔ بنچ آج اس مسائلہ کا جائزہ لے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز حجاب معاملہ پر عدالت کے فیصلہ سے قبل ریاستی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں عدالتی فیصلے کا انتظار کرنے سے اتفاق کیا گیا تھا۔ دریں اثنا، بنگلور پولیس کمشنر کمل پنت نے دفعہ 144 کے تحت اسکولز، کالجز اور یونیورسٹی کے قریب 200 میٹر کے دائرے میں کسی بھی قسم کے اجتماع یا احتجاج کے خلاف امتناعی احکامات جاری کئے جبکہ یہ امتناعی احکامات 22 فروری تک نافذ رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
Karnataka Hijab Row: کرناٹک میں حجاب تنازع کی کہانی کیا ہے؟ جانیے کیسے شروع ہوا معاملہ
ریاست کے متعدد مقامات پر حجاب معاملہ کو لیکر بڑھتے تنازعہ کو دیکھتے ہوئے بنگلور میں دو ہفتوں کےلیے دفعہ 144 کو نافذ کیا گیا۔ پولس کمشنر نے خبردار کیا ہے کہ اگر تعلیمی اداروں کے قریب بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی برقراری کےلیے سیکوریٹی کے مناسب اقدامات کئے گئے۔ امتناعی احکامات کے مطابق تعلیمی اداروں کے قریب 200 میٹر کے دائرہ میں کسی بھی مظاہرہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔