ETV Bharat / state

Student Activists on Saffronisation of Education: اسکولی نصاب میں ہندوتوا کے اسباق قابل قبول نہیں، طلبا یونین

کرناٹک حکومت کی جانب سے اسکولی کتابوں سے پروگریسیو آتھرس کے اسباق کو نکالا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے ٹیپو سلطان سے جڑے اسباق کو اسکولی نصاب سے نکالا گیا تھا لیکن اب ریاست کی جید و نامور شخصیات کے اسباق کو بھی نکال دیا گیا۔Student Activists On Saffronization and Brahminization

اسکولی نصاب میں ہندوتوا کے اسباق ہرگز قابل قبول نہیں، طلباء یونین
اسکولی نصاب میں ہندوتوا کے اسباق ہرگز قابل قبول نہیں، طلباء یونین
author img

By

Published : Jun 3, 2022, 10:42 PM IST

بنگلور: بھارتیہ جنتا پارٹی کی برسر اقتدار حکومت کی جانب سے اسکولی کتابوں سے پروگریسیو آتھرس کے اسباق کو نکال کر ہندوتوا کے رہنماؤں سے جڑے اسباق شامل کیے جارہے ہیں۔ بی جے پی حکومت کی جانب سے پہلے صرف ٹیپو سلطان سے جڑے اسباق کو اسکولی نصاب سے نکالا گیا تھا لیکن اب ریاست کی جید و نامور شخصیات کے اسباق کو بھی نکال دیا گیا ہے۔Student Activists On Saffronization and Brahminization

اسکولی نصاب میں ہندوتوا کے اسباق ہرگز قابل قبول نہیں، طلباء یونین

بی جے پی حکومت کے اس فیصلے سے برہم ہوکر متعدد طلباء کی تنظیموں کی جانب سے دارالحکومت بنگلور کے فریڈم پارک میں ایک پرزور احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر ریٹائر پروفیسر جی رام کرشنہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا اسکولی نصاب میں ہندوتوا ایجنڈا کو نافذ کرنا پلورلسٹک سوسائٹی کے لیے خطرہ ہے۔ پروفیسر رام کرشنہ نے کہا کہ حکومت اسکولی کتابوں میں تبدیلی لانے کے لیے متعلقہ قوانین کی دھجیاں اڑا کر اپنی منمانی کر رہی ہے، جو کہ ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔

اس موقع پر احتجاج کرتے طلباء نے کہا کہ ریاست کے اسکولی نصاب میں پروگریسیو اشخاس کے اسباق کو نکال کر ہندوتوا وادیوں کے اس اسباق کو شامل کرنا نہ صرف ہندو راشٹرہ بنانے کی راہ پر چلنا ہے، بلکہ نئی نسلوں کو ریڈیکلائز کرنا ہے، جو کہ ایک پر امن سوسائٹی کے لے خطرہ ہے۔ طلباء نے کہا کہ ان کا یہ احتجاج اصل میں نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے خلاف ہے جو کہ برہمنواد کو فروغ دینے کا کام کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Protest Against Hate Incidents In Karnataka: کرناٹک میں نفرت انگیز واقعات کے خلاف سماجی کارکنوں کا احتجاجی مظاہرہ


بنگلور: بھارتیہ جنتا پارٹی کی برسر اقتدار حکومت کی جانب سے اسکولی کتابوں سے پروگریسیو آتھرس کے اسباق کو نکال کر ہندوتوا کے رہنماؤں سے جڑے اسباق شامل کیے جارہے ہیں۔ بی جے پی حکومت کی جانب سے پہلے صرف ٹیپو سلطان سے جڑے اسباق کو اسکولی نصاب سے نکالا گیا تھا لیکن اب ریاست کی جید و نامور شخصیات کے اسباق کو بھی نکال دیا گیا ہے۔Student Activists On Saffronization and Brahminization

اسکولی نصاب میں ہندوتوا کے اسباق ہرگز قابل قبول نہیں، طلباء یونین

بی جے پی حکومت کے اس فیصلے سے برہم ہوکر متعدد طلباء کی تنظیموں کی جانب سے دارالحکومت بنگلور کے فریڈم پارک میں ایک پرزور احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر ریٹائر پروفیسر جی رام کرشنہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا اسکولی نصاب میں ہندوتوا ایجنڈا کو نافذ کرنا پلورلسٹک سوسائٹی کے لیے خطرہ ہے۔ پروفیسر رام کرشنہ نے کہا کہ حکومت اسکولی کتابوں میں تبدیلی لانے کے لیے متعلقہ قوانین کی دھجیاں اڑا کر اپنی منمانی کر رہی ہے، جو کہ ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔

اس موقع پر احتجاج کرتے طلباء نے کہا کہ ریاست کے اسکولی نصاب میں پروگریسیو اشخاس کے اسباق کو نکال کر ہندوتوا وادیوں کے اس اسباق کو شامل کرنا نہ صرف ہندو راشٹرہ بنانے کی راہ پر چلنا ہے، بلکہ نئی نسلوں کو ریڈیکلائز کرنا ہے، جو کہ ایک پر امن سوسائٹی کے لے خطرہ ہے۔ طلباء نے کہا کہ ان کا یہ احتجاج اصل میں نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے خلاف ہے جو کہ برہمنواد کو فروغ دینے کا کام کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Protest Against Hate Incidents In Karnataka: کرناٹک میں نفرت انگیز واقعات کے خلاف سماجی کارکنوں کا احتجاجی مظاہرہ


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.