بیدر: ملک بھر میں زعفرانی رنگ موضوع بحث ہے۔ وہیں حضرت صوفی سرمست اسلامک سٹڈی سرکل کے صدر و سینیئر صحافی عزیزاللہ سرمست نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی میڈیا میں ملک بھر کے اہم مسائل پر بحث نہیں کی جارہی ہے بلکہ فلم میں پہنے گئے کپڑوں کو لے کر بحث کی جارہی ہے۔ عزیزاللہ سرمست نے کہا کہ زعفرانی رنگ جس کو چشتی رنگ بھی کہا جاتا ہے اس رنگ کا ہمیشہ سے ہی غلط استعمال ہوا ہے۔ زعفرانی رنگ کا مطلب جانے کے بغیر لوگ اس کے برعکس کام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ Azizullah Sarmast On Saffron Color
انہوں نے کہا کہ زعفرانی رنگ امن بھائی چارہ یکجہتی کا درس دیتا ہے لیکن اس رنگ کے حوالے سے اور اس رنگ کے کپڑے پہن کر لوگ زہر افشانی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکثر زعفرانی رنگ کا سیاسی استعمال ہوا ہے۔ علماء و مشائخ کے اس رنگ کے استعمال پر انہوں نے کہا کہ یہ صوفی سنتوں کا رنگ ہے۔ اس رنگ کا احترام ہر کسی پر لازم ہے۔ اس رنگ کو بھگوا رنگ کہیں، چشتی کہیں یا پھر زعفرانی اس رنگ نے ہمیشہ محبت بھائی چارہ اور اخلاص کی تعلیم دی ہے لیکن موجودہ دور میں اس رنگ کو صرف سیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ۔ Azizullah Sarmast On Saffron Color
یہ بھی پڑھیں : کرناٹک میں اردو صحافت سے متعلق خصوصی گفتگو