گلوبل ہنگر انڈیکس(عالمی بھکمری فہرست) میں بھکمری جیسے مسائل سے جوجھ رہے 117 ممالک کی فہرست میں بھارت 102 نمبر پر ہے۔
جب کہ سنہ 2017 میں جاری کی گئی فہرست میں بھارت 100 ویں درجہ پر تھا۔ لیکن اب بھارت بھکمری جیسے مسائل سے نپٹنے کے معاملے میں اپنے پروسی ممالک پاکستان اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے ہے۔
ملک میں ہر رور بے شمار افراد بھوک سے تڑپ تڑپ کر ابدی نیند سوجاتے ہیں جو ساری انسانیت کو شرمسار کرنے والی بات ہے۔
لیکن ان حالات میں بھی جب ہمارے ملک ہی میں کئی لوگ بھوک سے پریشان رہتے ہیں تو کچھ ایسے افراد بھی ہیں جنہوں نے انفرادی و اجتماعی طور پر اپنے اپنے علاقوں میں اس مسلئے سے نمٹنے کے لیے کمر کس لی ہے۔
کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں روٹی چیریٹی نامی ایک تنظیم گزشتہ کئی برسوں سے شہر کے سیکڑوں غریب و ضرورت مند افراد کے لیے دو وقت کے کھانے کا نظم کرتی ہے۔ تنظیم کے اراکین کا کہنا ہے کہ ضرورت مند افراد کی مدد کرنا ہی انسانیت کا سب سے بڑا فریضہ ہے۔
گزشتہ روز 'ورلڈ فوڈ ڈے' کے مقع پر ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بینگلور میں روٹی چیریٹی تنظیم کے سربراہ سید گلاب نے بتایا کہ ' بھکمری جیسے مسائل کے خاتمے کے لیے یہ اشد ضروری ہے کہ ہم اپنے شہر میں خاص طور پر سرکاری ہسپتالوں کے قرب میں غریب و لاچار، ضرورت مند افراد کے لیے کھانے کا نظم کریں یہ انسانیت کا سب سے بڑا فریضہ ہے'۔.
واضح رہے کہ روٹی چیریٹی تنظیم کی جانب سے شہر کے نمہانس سرکاری اسپتال کے احاطے میں روزانہ تقریباً 700 ضرورت مند افراد کے لیے دو وقت کھانے کا نظم کیا جاتا ہے۔
اس موقع پر جیہ نگر رکن اسمبلی سومیہ ریڈی نے بھی نمہانس ہسپتال کے احاطے میں غریب مریضوں کو کھانا پروسا۔
سومیہ نے اس موقع پر بتایا کہ بلا شبہ یہ حکومت ہی کی ذمہ داری ہے کہ بھوک مٹانے کے تئیں وہ حکومت سنجیدگی سے کام کرے کیونکہ یہ ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔
شہر کے معروف سماجی کارکن سید اقبال احمد کا کہنا ہے کہ اس اسپتال میں ملک کے مختلف ریاستوں سے غریب و ضرورت من افراد اپنا علاج کروانے آتے ہیں اور یہاں دونوں وقت مفت کھانا مل جانے سے انھیں کافی سہولت ہوجاتی ہے۔
اس موقع پر شہر کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر محمد سجاد نے کہا کہ اگر 'ہم میں سے چند افراد یہ ذمہ اٹھالیں کہ وہ غریب اور ضرورت من افراد کو ہر دن کھانا کھلائیں گے تب ہر دن فوڈ ڈے کہلائے گا'۔