آئ ایم اے گھوٹالہ کے سلسلے میں ایڈووکیٹ محمد طاہر کا کہنا ہے کہ عدلیہ میں آئ ایم اے کا معاملہ ایک بینچ مارک ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ ایسے سیاستدانوں کے لیے سبق ہے جو کہ ناجائز پونزی اسکیمز کو فروغ دیتے ہیں.
ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ہائ کورٹ کے اس ہدایت کے بعد اٹھنے والے سوال کے متعلق کہاکہ کیا بی جے پی روشن بیگ کی جائیداد ضبط کرنے میں سنجیدگی دکھائیگی؟
ایڈووکیٹ محمد طاہر نے عوام اور خاص طور پر متاثرین کو پیغام دیا کہ وہ پونزی اسکیمز میں ملوث سیاستدانوں کی بےنامی پراپرٹیز کے متعلق حکومت کو آگاہ کریں۔
آی ایم اے اور سابق رکن اسمبلی روشن بیگ کے متعلق حکومت و عدلیہ کے نزدیک یہ بات عیاں ہوکر سامنے آئی ہے کہ روشن بیگ نے آئ مانیٹری ایڈوائزری کمپنی کی پونزی اسکیم کو نہ صرف فروغ دیا۔ بلکہ اس سے فائدہ بھی اٹھایا-
مزید پڑھیں :بانس ساگر بدعنوانی معاملے میں الزامات طے
واضح رہے کہ آئ ایم اے پونزی اسکیم کو حلال سرمایہ کاری کے بپر پر چلایا گیا ۔جس میں ہزاروں لوگوں سے تقریباً 3 ہزار روپے لئے گئے تھے