کرناٹک کے ضلع یادگیر میں لاک ڈاؤن میں نرمی دیے جانے کے بعد صبح چھ بجے سے دوپہر دو بجے تک کا اشیائے ضروریہ کے لئے وقت دیا گیا ہے۔
اس وقت میں عوام اپنی ضروریات کی چیزوں کے لئے بازار کا رخ کر رہی ہے جہاں پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے نا صرف گاہک بلکہ دکاندار بھی پریشان ہیں۔
مقامی سبزی فروش ظہیر جاگیردار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے عوام کی معاشی حالت خراب ہو رہی ہے۔ روزمرہ کی چیزوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس میں سب سے زیادہ مہنگی سبزی ہے۔
سبزی کی قیمتیوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے لوگ کم خرید رہے ہیں آج سے تین مہینے پہلے جب ان سبزی کی قیمت کم تھی تو ہمیں بھی چند پیسے ملتے تھے۔مگر اب کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بازار میں سبزی کم مقدار میں آرہی ہے۔ اسی وجہ سے سبزی کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے عوام سبزی کم مقدار میں خرید رہی ہے اور ہمیں بھی منافع کم مل رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی دیے جانے کے سبب ممکن ہے آئندہ چند دنوں میں کاروبار میں بہتری آئے۔ سبزی فروش ظہیر نے بتایا کہ ٹماٹر کو چھوڑ کر باقی تمام سبزیاں 80 روپے اور 100 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہیں۔اتنی زیادہ قیمت ہونے کی وجہ سے لوگ کم خرید رہے ہیں۔