ایس ڈی پی آئی کے رہنما شریف نے کہا کہ منگلورو بم کے پائے جانے اور اس دہشت گردانہ واقعہ کے دوران بی جے پی حکومت و چند میڈیا والوں نے یہ پروپیگنڈا چلایا کہ اس معاملے میں اسلام و مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ ایک ہندو شخص اس دہشت گردی کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث پایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اس معاملے پر نرم رویہ اختیار کر رہی ہے اور اس مشتبہ دہشت گرد کو ذہنی مریض بتا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی پر دہشت گردی کا الزام بھی لگایا گیا، جس کے بعد اس پارٹی پر پابندی کی بھی بات کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دو دن قبل آدتیہ راؤ نامی ایک شخص نے بنگلورو پولیس کو اپنے آپ سپرد کیا اور منگلور میں پلانٹ کئے گئے بم کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
آج اس سلسلے میں ایس ڈی پی آئی نے احتجاج کیا ۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ آدتیہ راؤ آر ایس ایس کا رکن ہے اور منگلورو ایئرپورٹ میں بم رکھنے کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس نے اسے تربیت کے ساتھ ایک کروڑ روپے دیئے ہیں۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر الیاس تھومبے نے بتایا کہ آر ایس ایس کی یہ سازش اب کھل کر سامنے آرہی ہے اور اسلام و مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ناپاک سازش کرتی ہے۔
الیاس نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں کورٹ کا دروازہ کھٹکٹائیں گے اور بی جے پی کی کی سازش کو بےنقاب کریں گے اور ساتھ ہی وہ ملک گیر سطح پر بیداری مہم بھی چلائیں گے۔