ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں دار السلام کے بفٹ ہال میں معروف صحافی و مصنف بی ایم حنیف کی سبھاش چندر بوس کی زندگی سے متعلق تصنیف کا اجراء کیا گیا۔
یہ کتاب بی ایم حنیف کی برسوں کی محنت رہی ہے جس میں انہوں نے سبھاش چندر بوس کی زندگی سے متعلق خاصی تحقیق کی ہے۔ خاص طور پر بوس کی زندگی کے وہ ایام جس میں وہ جنگ آزادی کے دوران متحرک رہے اور اپنا متأثر کن رول ادا کیا۔حنیف نے اپنی تصنیف میں ان خاص مواقع اور معاملات پر خوب روشنی ڈالی جہاں سبھاش چندر بوس نے اپنے سیکولر اقدار کو واضح طور پر عیاں کیا ہے۔
اس کتاب میں بوس کی قوم پرستی کے متعلق بھی لکھا گیا ہے.
اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بی. ایم حنیف نے بتایا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں نیشنلزم کے متعلق ایک غلط نریٹیو کو پھیلایا جارہا ہے ایسے میں یہ ضروری ہے کہ ہم ملک ہند کے دستور کے عطا کردہ حقوق کے بارے میں بات کریں اور سوال اٹھائیں.
ان حالات میں ہمیں سبھاش چندر بوس کی رہنمائی کام آتی ہے جیسا کہ انہوں نے صحیح نیشنلزم کا تعرف کرایا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ اس اصطلاحات کو سبھاش چندر بوس کی تقاریر اور ان کی جنگ آزادی کے دوران جنگجوئی زندگی سے اخذ کی ہوئی ہیں.
بی. ایم حنیف نے بتایا کہ سیکولرزم کے متعلق تصنیف کردہ ایک سیریز کی تیاری چل رہی ہے جبکہ بہت جلد منظر عام پر آئے گی. انہوں نے اس سیریز سے متعلق چند کتا ب کے نام یہ بتائے:
کیا محمد علی جناح فرقہ پرست تھے؟
شیواجی اور مسلمان
واضح رہے کہ معروف صحافی و مصنف بی. ایم حنیف جو کہ ریاست کے قدیم کنڈا اخبار 'پرجا وانی' میں اسوسی ایٹ ایڈیٹر کے طور پر برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔.