اس سے منسلک علاقے مودی گارڈن میں مسلم، مسیحی و دلتوں کی ایک اکثریت رہتی ہیں اور لوگ اس سڑک کے برے حال سے پریشان ہیں کہ کیونکہ اسکول کی گاڑیاں وہاں سے گزر نہیں سکتی ہیں اور نہ ہی ہسپتال کی ایمبولینس۔
چند سال قبل کروڈوں کی لاگت سے بی بی ایم پی نے اس سڑک کو پکی بنوائی تھی لیکن پیاراشوٹ ریجیمینٹ آرمی نے اسے اگلے ہی دن ڈھادیا تھا۔
اس مسئلہ کو مقامی ایڈووکیٹ سورج تھامس نے اپنے ذمے لیا اور 2012 سے ایک طویل قانونی جدوجہد کی اور منسلک ریاستی و مرکزی وزارتوں کو مکتوب لکھا۔
جس کے نتیجہ میں پچھلے سال اکتوبر کو ہائی کورٹ آف کرناٹکا نے اڈووکیٹ سورج تھامس کی دائر کردہ رٹ پیٹیشن کا ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے یہ آرڈر پاس کیا تھا کہ مودی سڈک کو بحال کیا جائے اور فوری طور پر اس آرڈر کو پیاراشوٹ ریجیمینٹ آرمی و بی بی ایم پی کو بھی روانہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق کل مودی روڈ کے تعمیری کام کا افتتاح وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر برائے دفاع نرملا سیتارامن کے ہاتھوں کیا جائیگا۔
اس موقع پر ایڈووکیٹ سورج تھامس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کے ہل کے لیے میرے مرحوم والد نے پہل کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے یہ مانگ کرینگے کہ اس سڈک کو ان کے مرحوم والد کے نام سے منصوب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس قانونی جدوجہد میں اس علاقہ کے تمام لوگوں نے خاص طور پر مودی گارڈن کی 6 مساجد کے متولیان کا خوب سپورٹ رہا۔