بنگلور: کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 2023 کے پش نظر سیاسی گہما گہمی تیز ہوتی جاری ہے۔ کانگریس، جے ڈی ایس سمیت تمام دوسری اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت بی جے پی کو سخت ٹکر دینے کے لئے انتخابی میدان میں قدم جمانے کی کوشش تیز کر دی ہے۔ دوسری طرف جمعیت القریش کی جانب سے کمار سوامی سے اپیل کی گئی تھی کہ ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ ہیں تو وہ ریاست بھر میں ان سیٹوں پر جے ڈی ایس کو حمایت کریں گے جہاں وہ مضبوط ہے۔ Reaction Of Karnataka Congress On Jamiat Alquresh Extending Support To JDS
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کرناٹک کانگریس کے کارگزار صدر و ایم ایل سی سلیم احمد نے کہاکہ اسمبلی انتخابات میں اب زیادہ دن نہیں رہ گئے ہیں۔ ہم سبھی کو اس سلسلے میں فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ کرناٹک کے مختلف اضلاع کی نمائندگی کرنے والے ریاست بھر سے قریشی برادری کے رہنماؤں کے ایک وفد نے آل انڈیا جمعیت القریش کرناٹک چیپٹر کے صدر شعیب الرحمان قریشی کی قیادت میں کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سے ملاقات کی۔
مذکورہ ملاقات کے دوران شعیب الرحمان قریشی نے کہا کہ قریشی برادری آپ کی غیر مشروط حمایت کرتی ہے۔ ہم آپ کو کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ شعیب الرحمان قریشی نے کمار سوامی کو کہا تھا کہ چند خاندانوں کے علاوہ قریش برادری کی اکثریت غریب ہے۔ اس کے لئے آپ کو کچھ کرنا ہوگا اور ان کے مسائل حل کرنے ہوں گے۔ اسی صورت میں ہم آپ کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے جے ڈی ایس کے رہنما کمار سوامی کو یاد دلایا تھا کہ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیویگوڑا ایک وفد کو لے کر دہلی گئے تھے۔ جنتا دل کا کردار انتہائی قابل تعریف تھا اور وہ انہیں فراموش نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka Assembly Election 2023 بی جے پی کانگریس پارٹی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے، فاطمہ صادق جویریہ
ان کا کمارسوامی سے کہا تھا کہ بی جے پی حکومت نے ریاست میں مویشیوں کے ذبیحہ روک تھام ایکٹ بنا کر کرکے قریشی برادری کو معاشی اعتبار سے تباہ کردیا ہے۔ اس قانون کی وجہ سے نہ صرف قریشی برادری کی روزی روٹی چھینی گئی بلکہ قصابوں کے کاروبار سے وابستہ ایس سی/ایس ٹی کمیونٹی ایک بڑی تعداد بھی روز گار سے محروم ہو گئی ہے۔ Reaction Of Karnataka Congress On Jamiat Alquresh Extending Support To JDS