گلبرگہ: کرناٹک میں آنے والے 2023 اسمبلی انتخابات کے لیے گلبرگہ شمال سے عوام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ریاست کرناٹک میں 2023 اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ جس کے لیے ابھی سے ہی سیاسی پارٹیوں میں ٹکٹ کے لیے لیڈران کی دعوے داری کرتے ہوئے دیکھی جارہی ہے۔ کئی لیڈران ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کو خوش کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ خاص کر مسلم اکثریتی علاقے گلبرگہ شمال کی بات کی جائے تو یہاں پر پچھلے کئی سالوں سے اسمبلی انتخابات میں ایک مسلم امیدوار کی ہی کامیابی رہی ہے۔ یہاں پر مرحوم قمر الاسلام کے انتقال کے بعد ان کی بیوی محترمہ کنیز فاطمہ یہاں پر ایم ایل اے ہیں۔ مگر اس بار یہاں کے عوام آنے والے اسمبلی انتخابات کے لیے یہاں سے کس پارٹی کے امیدوار کو کامیاب بنانے والے ہیں۔ یہاں کے عوام نے اپنے خیالات کو ای ٹی وی بھارت کو پیش کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اس موقع پر محمد اکبر نے بتاتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ شمال مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ یہاں پر سب سے زیادہ مسلم ووٹروں کی تعداد موجود ہے۔ ہمیشہ یہاں سے کانگریس پارٹی کے امیدوار کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس حلقے سے کانگریس پارٹی سے کئی مرتبہ مرحوم قمر الاسلام نے کامیابی حاصل کی اور وزیر بنے ہیں۔ ان کے انتقال کے بعد ان کی بیوی محترمہ کنیز فاطمہ کو یہاں کے عوام نے 2018 اسمبلی انتخابات میں کامیاب بنایا ہے۔ اب اس مرتبہ کے اسمبلی انتخابات میں عوام کی ایک تعداد یہاں سے مرد امیدوار کو کامیاب بنانے کی بات کر رہے ہیں اور دیگر عوام موجودہ ایم ایل اے کو ہی کامیاب بنانے کی بات کر رہے ہیں۔
یہاں سے کانگریس، جنتادل، عام آدمی پارٹی، ایس ڈی پی آئی، ڈبلیو پی آئی اور دیگر پارٹیوں میں مسلم امیدوار اسمبلی انتخابات میں کھڑے ہونے کی بات کررہے ہیں اور بی جے پی سے صرف ایک ہی غیر مسلم امیدوار اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کی بات کررہے ہیں۔ جس سے یہاں پر مسلم امیدواروں کی تعداد زیادہ ہونے پر مسلم ووٹ تقسیم ہو کر یہاں سے بی جے پی کو فائدہ پہونچ سکتا ہے۔ اس لیے یہاں پر مسلم نوجوان اور یہاں کے ذمہ داران نے یہاں کسی ایک مسلم فرد کو کامیاب بنانے کے لیے تمام کا اتحاد ہوکر میٹنگ منعقد کر کے ایک مسلم امیدوار کو ہی کامیاب بنانے کا فیصلہ کرنے کی بات بتائی ہے۔