ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ میں بہو جن کرانتی اور ایس ڈی پی آئی کی جانب سے ہاتھرس میں ہوئے جنسی زیادتی کے معاملے کو لے کر کمشنر آفس کے سامنے اترپردیش یوگی حکومت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ 'ہاتھرس جنسی زیادتی معاملے کو حل کرنے میں ناکام یوگی حکومت اپنی ناکامیابی کو چھوپانے کے لئے عوام کی توجہ بھٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یو پی میں لا آینڈ آرڈر پوری طرح سے تباہ ہو چکا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'پہلے اتر پردیش میں اقلیتی خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے تھے لیکن اب دلت اور خواتین بھی ریاست میں غیر محفوظ ہیں۔ یوپی پولیس بھی ایک دلت لڑکی کے ساتھ ہوئے ظلم کو چھوپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ دلت لڑکی کے اہل خانہ کو میڈیا سے ملنے نہیں دیا گیا۔ سچائی کو چھوپانے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اتر پردیش ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی اپنے آپ کو 'سادھو' کہتے ہیں۔ پھر بھی یوگی ہمیشہ ذات پات کی سیاست کر تے ہیں۔ بی جے پی ملک کے دستور ہند کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ ایک دلت لڑ کی کو انصاف دلانے کے بجائے یوگی حکومت نے سچائی چھپانے کے لیے اس کی آخری رسومات کی ادائگی رات میں ہی کروا دی۔'
یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس کیس کی جانچ سی بی آئی کے سپرد
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 'ملک کے وزیراعظم بیٹی بچاو بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتے ہیں۔ اس بیٹی کی حق کی بات نہیں کی جاتی ہے۔ اس طرح کے واقع صرف غریب لڑ کیوں پر ہی پیش آر ہے ہیں۔ رکن اسمبلی، رکن پارلیمان کے بیٹیوں پر کیوں پیش نہیں آتے۔ آج اس طرح کے واقعات یوپی میں پیش آر ہے ہیں۔ کل کرناٹک میں بھی ہو سکتے ہیں۔ اس لئے عوام اس طرح کی درندگی کے واقعات کے خلاف آواز بلند کرے۔'