گلبرگہ ریلوے کو ڈویژن بنانے کی یوپی اے حکومت نے منظوری دی تھی۔اچانک اس منظورشدہ تجویز کو واپس لینے پر کرناٹک نونرمان سینا کی جانب سے گلبرگہ ضلع کمشنر آفیس کے سامنے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
کرناٹک نو نرمان تنظیم کے صدر روی نے کہا کہ مرکزی وزیر ریلوے پیوش گوئل نے چہارشنبہ کے دن لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ تین ریلوے ڈویژن کے قیام کی تجویز تھی جس میں گلبرگہ میں بھی ریلوے ڈویژن قائم کرنے کی تجویز 2014 میں منظور کی گئی تھی۔اب حکومت نے اس تجویز کو واپس لے لیا ہے۔
وزیر ریلوے نے رکن پارلیمنٹ گلبرگہ ڈاکٹر امیش جادھو کے ایک سوال کا تحریری جواب دے رہے تھے۔ وزیر موصوف نے اپنے تحریری جواب میں لکھا بھی ہے کہ ایک ریلوے ٹیم کے سینئر عہدیدار ان پر مشتمل ایک ٹیم نے ریلوے ڈویژن کے قیام کے لیے معائنہ کیا تھا۔مگر اب یوپی اے حکومت یہاں پر ریلوے ڈویژن قائم کر نے کے بجائے منظور شدہ تجویز کو واپس لینے کی بات کر رہی ہے ۔
شولاپور اور سکندرآباد ریلوے ڈویژنوں کے درمیان تقسیم کردہ گلبرگہ ڈویژن زیادہ آمدنی والامقام ہے۔ کرناٹک میں یہ علاقہ تجارتی اور معاشی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں پر سیمنٹ کی فیکٹری سمیت مختلف تجارتی اور کاروباری مارکٹس ہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ گلبرگہ ریلوے کو کئی سال پہلے ہی ڈویژن بنادیا جاتا تھا۔ لیکن مرکزی حکومت منظور شدہ تجویز کو واپس کر کے علاقے کے ساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے۔ کرناٹک نونرمان سینا نے اس موقع پر وزیر اعلی کے نام ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔