یہ احتجاج سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف گیا، جس میں شہر بیدر کی خواتین متحد ہوکر اس احتجاج میں شرکت کی۔
اس موقع پر اس اجلاس میں شریک خواتین نے علاقائی زبان کنڑا، انگریزی اور اردو زبان میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سب کے جمع ہونے کا مقصد مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے قانون سی اے اے کے ہم خلاف ہیں۔
اس موقع پر اس اجلاس میں شامل خواتین نے سی اے اے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مشترکہ تہذیب کا نام ہے۔
مختلف زبانوں کے لوگ ایک جگہ اپنی مرضی سے ایک دوسرے کی خوشی اور ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرنے کا نام بھارت ہے۔
مگر مرکزی حکومت آپس میں اختلافات پیدا کرتے ہوئے ہمیں ایک دوسرے سے الگ کرنا چاہتی ہے۔ ہم صدیوں سے سب مل کے رہتے آئے ہیں اور ہمیشہ سب لوگ مل کر رہیں گے۔
اس موقع پر سینئر کانگریس قائد رفعت متین اور سابق ضلع پنچایت کی صدر راج شری کے علاوہ دیگر خواتین موجود تھیں۔