مرحوم عزیز سیٹھ میسور کے نرسمہہ راجا اسمبلی حلقہ سے لگاتار 6 مرتبہ ایم ایل اے رہے اور ریاست کی کابینہ میں کئی بار وزارت کی ذمہ داری نبھائی۔
عزیز سیٹھ کو بابائے اوقاف کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ملک کے آزاد ہونے کے بعد حالانکہ وقف بورڈ کا قیام ہو چکا تھا، لیکن ریاست کرناٹک کی تمامی اوقافی جائیداد محکمہ مزرائی میں ہوا کرتی تھیں۔
تب عزیز سیٹھ ہی تھے، جنہوں نے ریاست کی اوقافی جائیدادوں کو کرناٹک وقف بورڈ کے ماتحت لے آئے۔
کہتے ہیں کہ مرحوم عزیز سیٹھ کو مزدور طبقے سے بہت پیار تھا کہ وہ کئی غریبوں کو ہنر سکھاکر بیروزگاروں کو روزگار سے نوازتے تھے۔
آج کے صد سالہ تقریب میں شہر کی کئی نامور شخصیات نے مرحوم عزیز سیٹھ کے کئی کارناموں پر روشنی ڈالی اور انہیں خراج عقیدت پیش کی۔
مزید پڑھیں:
کرناٹک : گرام پنچایت انتخابات میں ایس ڈی پی آئی کی شاندار کارکردگی
اس موقع پر تنویر سیٹھ نے اعلان کیا کہ مرحوم عزیز سیٹھ کی سیرت پر ایک سوانح حیات تیار کی جارہی ہے، جسے جلد منظر عام پر لایا جائیگا۔