بنگلورو: وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے کہا کہ "وزیر اعظم دو کروڑ ملازمتیں پیدا کرنے کے اپنے وعدہ پر قائم نہیں رہ سکے"۔ کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے یہ بات منگل کو ودھانسودا کے بینکویٹ ہال میں ریاستی حکومت کی 'یووانیدھی' اسکیم کی رجسٹریشن مہم کا آغاز کرنے کے بعد کہی۔
وزیراعلی نے کہا کہ "وزیر اعظم مودی اپنے وعدے کے مطابق ہر سال 2 کروڑ نوکریاں پیدا کرنے میں ناکام رہے ہیں، اب تک 20 کروڑ نوکریاں پیدا ہو جانی چاہئیں تھیں، لیکن وزیر اعظم اپنی بات پر قائم نہیں رہ سکے، ہندوستان کی تاریخ میں کوئی ایسا وزیر اعظم نہیں ہوا جس نے مودی جی جتنا جھوٹ بولا ہو"۔ انہوں نے کہا کہ "کیا مودی ایک مالیاتی ماہر ہیں؟ انہوں نے ایک تقریر کی تھی کہ اگر ریاست میں گارنٹی اسکیموں کو لاگو کیا گیا تو ریاست دیوالیہ ہوجائے گی، لیکن ہماری ریاست پانچ اسکیموں کے نفاذ کے بعد بھی مالی طور پر مستحکم ہے"۔
دریں اثناء اسکل ڈیولپمنٹ، انٹرپرینیورشپ اینڈ لائیولی ہڈ ڈیپارٹمنٹ نے نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے ٹیگ لائن کے ساتھ ایک پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام میں نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، ہنرمندی کی ترقی، صنعت کاری اور ذریعہ معاش کے وزیر شرن پرکاش پاٹل، وزیر ٹرانسپورٹ راملنگا ریڈی، وزیر دیہی ترقیات پرینک کھرگے، اعلیٰ تعلیم کے وزیر ایم سی سدھاکر، نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور کھیل کے وزیر ناگیندر، ایم ایل سی یو بی وینکٹیش اور دیگر رہنما موجود تھے۔
کرناٹک کے وزیر شیوانند پاٹل کے ریمارکس پر تنازع کے درمیان کہ ریاست میں کسان قرض معافی حاصل کرنے کے لیے خشک سالی کا انتظار کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ سدارامیا نے منگل کو کہا کہ اس طرح کے غیر معمولی تبصروں سے گریز کیا جا سکتا تھا اور ان کے تبصروں کو "بے عزتی" قرار دیا۔
مزید پڑھیں: مودی جی ہر سال دو کروڑملازمتیں دینے کے وعدے کا کیا ہوا؟ راہل گاندھی
مزید پڑھیں: ملک میں بے روزگاری سب سے بڑا مسئلہ: کھرگے
وزیراعلی سدارامیا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ" ہمیں خوراک فراہم کرنے والے کسانوں کے بارے میں احترام کے ساتھ بات کرنا ضروری ہے، ہمیں ایسے غیر معمولی تبصرے کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو بے عزتی سمجھے جائیں، اس ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرنا سب کی ذمہ داری ہے"۔
واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے رہنما بالخصوص کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، راہل گاندھی اور دیگر رہنما وزیراعظم مودی پر سالانہ دو کروڑ نوکریوں کے وعدہ پر آئے دن نکتہ چینی کرتے ہیں۔ ملک میں لاکھوں نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں۔ حال ہی میں ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سالانہ دو کروڑ نوکریاں کہاں گئیں؟۔