کرناٹک محکمہ صحت کی جانب سے 18 برس سے زیادہ عمرکے مرد و خواتین کے لیے شہر میں ٹیکہ کاری کا انتظام کیا گیا۔ لیکن مختلف قسم کی افواہوں کی وجہ سے کئی لوگ ویکسین لینے میں غیر سنجیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔
ویکسین سے متعلق لوگوں میں یہ غلط فہمیاں پائی جارہی ہیں کہ ویکسین لینے کے بعد شراب نہیں پی جاسکتی، گوشت نہیں کھا سکتے، دودھ پلانے والی مائیں ویکسین نہیں لے سکتی، حاملہ خواتین ویکسین نہیں لے سکتی،اس طرح کے افواہوں کی وجہ سے مرد و خواتین آج بھی ویکسین لینے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:گلبرگہ: فادر اسٹین سوامی کی موت پر ایس ڈی پی آئی کا احتجاج
اس سلسلے میں ویکسین انچارج محکمہ صحت یادگیرڈاکٹر ونیتا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگوں میں غلط افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ دودھ پلانے والی مائیں اور اور حاملہ خواتین ویکسین نہیں لے سکتیں۔ ایسا کچھ نہیں ہے دودھ پلانے والی مائیں بھی ویکسین لےسکتی ہیں یہ غلط افواہ ہے کہ حاملہ خواتین ویکسین نہیں لے سکتی۔
ڈاکٹر ونیتا نے خاص کر خواتین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ویکسین ضرور لیں انہوں نے کہا کہ ایسی خواتین جو حاملہ ہوں انہیں کوئی بھی ماہ چل رہا ہو وہ ویکسین لے سکتی ہیں۔ ڈاکٹر ونیتا نے طلبا و طالبات سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اٹھارہ برس سے زیادہ عمر کے طلباوطالبات کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے محکمہ صحت نے شہر کے مختلف کالجوں میں ویکسین کیمپ منعقد کیا ہے۔ طلباء و طالبات سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے کالج جا کر ویکسین ضرور لگوائیں۔