بنگلور میں ورتھور پولیس کسٹوڈیل ٹارچر Custodial torture معاملے کے بعد بیاٹراین پورا پولیس اسٹیشن میں بھی ایسا ہی ایک دردناک واقعہ پیش آیا جہاں پر پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر توصیف نامی 23 سالہ مسلم نوجوان Muslim youth کو کسٹڈی میں ظلم و بربریت کا شکار بنایا۔
اس پورے معاملے کے متعلق توصیف نے اپنی آپ بیتی سنائی۔
توصیف کے والدین و مقامی سماجی کارکنان کے مطابق توصیف کو پولیس Varthur Station Bengaluru نے پڑوسی سے جھگڑا کرنے کے معاملے گرفتار کیا تھا Tauseef was arrested by police for arguing with a neighbor اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ توصیف کی رہائی کے لیے پولیس نے موٹی رقم کا مطالبہ کیا تھا، جس کے نہ دیے جانے کے بعد پولیس اہلکاروں نے اسے کسٹڈی میں وحشیانہ تشدد کا شکار بنایا۔
رکن اسمبلی ضمیر احمد خان اور ایس ڈی پی آئی کی جانب سے اس معاملے میں دخل اندازی کے بعد توصیف کو ادھ مری حالت میں رہا کیا گیا اور وہ اب زیر علاج ہے۔
بیاٹراین پورا کے سب انسپکٹر ہریش کو سسپینڈ کیا گیا اور معاملے کی جانچ کے لئے ہدایت جاری کی گئی ہے، تاہم توصیف کے والد انصاف کے منتظر ہیں۔ اس سلسلے میں ایس ڈی پی آئی کے رہنما مجاہد پاشاہ نے کہا کہ وہ مظلوم توصیف کے انصاف کے لیے جدوجہد کریں گے اور بنگلور میں بڑھ رہے کسٹوڈیل ٹارچر کے معاملات کے خلاف مہم چلائیں گے۔