ETV Bharat / state

PIL File Against Negative Reporting: حجاب تنازع پر منفی رپورٹنگ کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل

author img

By

Published : Feb 25, 2022, 10:19 PM IST

حجاب تنازع پر منفی و نفرت انگیز رپورٹنگ کے خلاف ایک سماجی کارکن نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے فیصلہ نہ آنے تک رپورٹنگ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے منفی رپورٹنگ کرنے والے میڈیا اداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ PIL File Against Negative Reporting Over Hijab Row

pil-file-against-negative-reporting-over-hijab-row
حجاب تنازع پر منفی رپورٹنگ کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل

حجاب تنازع پر میڈیا چینلز کی جانب سے منفی اور نفرت انگیز خبریں چلائے جانے کے خلاف سید منصور نام کے ایک سماجی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں مفادعامہ کی عرضی داخل کرکے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ جب تک حجاب مسئلے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں آجاتا تب تک تعلیمی اداروں کے پاس رپورٹنگ پر پابندی عائد کی جائے۔ PIL File Against Negative Reporting Over Hijab Row

ویڈیو

انہوں نے کہاکہ' حجاب تنازع پر رپورٹنگ کے ذریعے جس طرح باحجاب لڑکیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی اور انہیں بدنام کرنے کے لیے ہتھکنڈے اپنائے گئے وہ قابل مذموم ہے۔'

حجاب تنازع  پر منفی رپورٹنگ کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل
حجاب تنازع پر منفی رپورٹنگ کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل


انہوں نے کہاکہ' ریاست کے متعدد اضلاع کے اسکولوں و کالجز کے احاطوں میں حجاب پہن کر پہنچنے والی طالبات کو مبینہ طور پر میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ خصوصاً تعلیمی اداروں کے پاس میڈیا کی پابندی عائد ہونی چاہیے۔ اس طرح کی حرکت سے طالبات کی تعلیمی سرگرمیوں پر اثر پڑا ہے وہ ذہنی تناؤ کے شکار ہورہے ہیں، اس لیے جب تک حجاب تنازع پر کوئی فیصلہ نہیں آجاتا اس پر رپورٹنگ پر پابندی ہونی چاہیے۔'

سید منصور نے اپنی عرضی کے ذریعے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیاکہ ایسے میڈیا اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور جب تک ہائی کورٹ کی جانب سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں آجاتا حجاب کے سلسلے میں میڈیا کو تاکید کی جائے کہ وہ اسے کوریج نہ کیے جائے۔

واضح رہے کہ حجاب معاملہ کی پر آج کرناٹک ہائی کورٹ سے سماعت مکمل کے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں:

حجاب تنازع پر میڈیا چینلز کی جانب سے منفی اور نفرت انگیز خبریں چلائے جانے کے خلاف سید منصور نام کے ایک سماجی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں مفادعامہ کی عرضی داخل کرکے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ جب تک حجاب مسئلے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں آجاتا تب تک تعلیمی اداروں کے پاس رپورٹنگ پر پابندی عائد کی جائے۔ PIL File Against Negative Reporting Over Hijab Row

ویڈیو

انہوں نے کہاکہ' حجاب تنازع پر رپورٹنگ کے ذریعے جس طرح باحجاب لڑکیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی اور انہیں بدنام کرنے کے لیے ہتھکنڈے اپنائے گئے وہ قابل مذموم ہے۔'

حجاب تنازع  پر منفی رپورٹنگ کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل
حجاب تنازع پر منفی رپورٹنگ کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل


انہوں نے کہاکہ' ریاست کے متعدد اضلاع کے اسکولوں و کالجز کے احاطوں میں حجاب پہن کر پہنچنے والی طالبات کو مبینہ طور پر میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ خصوصاً تعلیمی اداروں کے پاس میڈیا کی پابندی عائد ہونی چاہیے۔ اس طرح کی حرکت سے طالبات کی تعلیمی سرگرمیوں پر اثر پڑا ہے وہ ذہنی تناؤ کے شکار ہورہے ہیں، اس لیے جب تک حجاب تنازع پر کوئی فیصلہ نہیں آجاتا اس پر رپورٹنگ پر پابندی ہونی چاہیے۔'

سید منصور نے اپنی عرضی کے ذریعے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیاکہ ایسے میڈیا اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور جب تک ہائی کورٹ کی جانب سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں آجاتا حجاب کے سلسلے میں میڈیا کو تاکید کی جائے کہ وہ اسے کوریج نہ کیے جائے۔

واضح رہے کہ حجاب معاملہ کی پر آج کرناٹک ہائی کورٹ سے سماعت مکمل کے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.