حجاب تنازع پر میڈیا چینلز کی جانب سے منفی اور نفرت انگیز خبریں چلائے جانے کے خلاف سید منصور نام کے ایک سماجی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں مفادعامہ کی عرضی داخل کرکے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ جب تک حجاب مسئلے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں آجاتا تب تک تعلیمی اداروں کے پاس رپورٹنگ پر پابندی عائد کی جائے۔ PIL File Against Negative Reporting Over Hijab Row
انہوں نے کہاکہ' حجاب تنازع پر رپورٹنگ کے ذریعے جس طرح باحجاب لڑکیوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی اور انہیں بدنام کرنے کے لیے ہتھکنڈے اپنائے گئے وہ قابل مذموم ہے۔'
انہوں نے کہاکہ' ریاست کے متعدد اضلاع کے اسکولوں و کالجز کے احاطوں میں حجاب پہن کر پہنچنے والی طالبات کو مبینہ طور پر میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ خصوصاً تعلیمی اداروں کے پاس میڈیا کی پابندی عائد ہونی چاہیے۔ اس طرح کی حرکت سے طالبات کی تعلیمی سرگرمیوں پر اثر پڑا ہے وہ ذہنی تناؤ کے شکار ہورہے ہیں، اس لیے جب تک حجاب تنازع پر کوئی فیصلہ نہیں آجاتا اس پر رپورٹنگ پر پابندی ہونی چاہیے۔'
سید منصور نے اپنی عرضی کے ذریعے ہائی کورٹ سے مطالبہ کیاکہ ایسے میڈیا اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور جب تک ہائی کورٹ کی جانب سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں آجاتا حجاب کے سلسلے میں میڈیا کو تاکید کی جائے کہ وہ اسے کوریج نہ کیے جائے۔
واضح رہے کہ حجاب معاملہ کی پر آج کرناٹک ہائی کورٹ سے سماعت مکمل کے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں: