مولانا تنویر ہاشمی نے بتایا کہ 'جماعت اہل سنت کرناٹک کی جانب سے طلاق ثلاثہ بل کو چیلینج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ میں معروف وکلاء کے ذریعے ایک رٹ - پٹیشن دائر کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے اور دو دنوں میں یہ داخل کردی جائے گی۔'
انہوں نے بتایا کہ 'جماعت جو کہ ریاست کے 20 اضلاع میں متحرک ہے، بڑے پیمانے پر مہم چلاتے ہوئے سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں کو دور کرنے کی کوشش کرے گی۔'
مولانا نے کہا کہ 'ریاست بھر میں دارالقضا قائم کرتے ہوئے مسلم جوڑوں کی کونسلنگ کی جائے گی۔'
مولانا تنویر ہاشمی نے مزید بتایا کہ 'وہ ایک نیا ماڈل نکاح نامہ بنانے کی بھی تیاری کر رہے ہی۔'
اس موقع پر مولانا محمد علی نے کہا کہ 'پارلیمنٹ میں منظور شدہ طلاق ثلاثہ بل غیر آئینی ہے۔'
انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ مخصوص طبقے کو نشانہ بنانے کے لیے طلاق ثلاثہ بل کو لایا گیا۔
مولانا نے بتایا کہ 'اسلام میں طلاق دینے کا حکم ہرگز نہیں ہے بلکہ یہ ایک گنجائش ہے۔'