ادب کی عوامی صنفیں اور روایتیں کلاسیکل ادب کی بنیاد ہیں۔ عوامی ادب کے سلسلے میں بنگلور کی معروف شخصیت ڈاکٹر آر-عبد الحمید جو کہ ریٹائرڈ کرناٹک انتظامی سروس افسر ہیں، انہوں نے اپنی 30 سالہ کارگزاری کے دوران ریاست کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے وہاں کی خواتین سے اردو 'لوک گیتوں' کا ذخیرہ جمع کیا اور اسی پر اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی ہے۔
عوامی اردو ادب اور لوک گیتوں کا رول اور اہمیت: ڈاکٹر عبد الحمید ڈاکٹر عبدالحمید نے اپنی پی ایچ ڈی کو "عوامی اردو ادب اور عوامی گیتوں کا رول اور اہمیت" کا ٹائٹل دیا ہے اس کا اجراء اس وقت کے گورنر ہنسراج بھردواج کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔
عوامی اردو ادب اور لوک گیتوں کا رول اور اہمیت: ڈاکٹر عبد الحمید ڈاکٹر عبدالحمید کہتے ہیں کہ اردو لوک گیت دراصل ہمارے ادب کا ورثہ ہے اور ہمارے ماضی کا بیش بہا ثقافتی سرمایہ بھی۔ انہوں نے بتایا کہ دکنی زبان سے متاثر ہوکر مراٹھی شاعر بھی دکنی میں شعر کہنے لگے تھے اور جب کبھی بھی شعرا کو عوام سے دین و مذہب کے پیغام دینا ہوتا تو وہ دکنی زبان کو اپنا ذریعہ بناتے۔'
ڈاکٹر عبد الحمید نے اپنی پی ایچ ڈی کو "عوامی اردو ادب اور عوامی گیتوں کا رول اور اہمیت" کا ٹائٹل دیا ہے اس کا اجراء اس وقت کے گورنر ہنسراج بھردواج کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔ ڈاکٹر عبد الحمید نے بتایا کہ شمالی کرناٹک کے علاقے، خاص طور پر رائچور، گلبرگہ و بیدر اضلاع میں ان لوک گیتوں کا ذخیرہ موصول ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی تصنیف میں 500 سے زائد لوک گیتوں کو جمع کیا گیا ہے جو کہ دکنی زبان میں ہیں۔
عوامی اردو ادب اور لوک گیتوں کا رول اور اہمیت: ڈاکٹر عبد الحمید ڈاکٹر عبدالحمید کہتے ہیں کہ سینکڑوں برسوں قبل خواتین میں دین کا جذبہ انہیں لوک گیتوں سے پیدا ہوا ہے۔'