بنگلورو: سدرامیا حکومت کرناٹک بتاریخ 7 جون سے 22 جون تک 8000 سے زائد عازمین حج کو سعودی عرب پہنچانے کے لیے پرامن حج کیمپ کے انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے مکمل طور پر مستعد ہے۔ گذشتہ سال کے مقابلے عازمین حج کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے. 2022 میں ریاست سے صرف 3000 عازمین کو جانے کی اجازت تھی، چوں کہ 7 جون کو پہلی فلائٹ پرواز کرے گی، ایک دن قبل وزیر اعلیٰ سدرامیا نے حج فلائٹس 2023 کا افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سدرامیا نے کہا کہ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں اقلیتی، دلت اور دیگر پسماندہ طبقات خوف میں اپنی زندگیوں کے ایام گزارا کرتے تھے۔ سدرامیا نے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں اقلیتی طبقات خوف سے آزاد رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حالت میں قانون کو کسی کے بھی ہاتھ میں لینے نہیں دی جائے گی۔ سدرامیا نے کہا کہ وہ مورل پولیسنگ کی مکمل طور پر روک تھام کریں گے اور اس سلسلے میں انہوں نے محکمہ پولیس کو تاکید کی کہ ریاست میں کسی بھی قیمت پر مورل پولیسنگ نہ ہو اور مورل پولیسنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
سدرامیا نے دوبارہ تیقن دلایا کہ ہرگز خوف و ہراس میں نہ رہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسلمان سمیت تمام اقلیتی طبقات جیسے جین، مسیحی عوام کا تحفظ حکومت کی اہم ذمہ داریوں میں سے ہے، چوں کہ ان کا تحفظ بھارت کے دستور کے عین مطابق ہوتی ہے، لہٰذا ہماری حکومت اقلیتوں کے حقوق دے کر رہیں گے۔ اس سلسلے میں ریاستی وزیر عبد الرحیم خان نے بتایا کہ 2023 کے لیے کمیٹی کو 8,148 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 7,947 کو مرکزی حکومت نے منظور کیا تھا۔
مزید پڑھیں: حج پوری یکسوئی کے ساتھ ادا کیا جائے
انہوں نے کہا کہ اس بار چونکہ ہمیں تین مہینے پہلے اطلاع دی گئی تھی، اس لیے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں. ویکسینیشن اور ہیلتھ فٹنس کارڈز کا خیال رکھا گیا ہے اور حجاج کرام کو تربیت دی گئی ہے، عبد الرحیم خان کیمپ کا تین بار دورہ کر چکے ہیں. حج کیمپ میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں حکام، وستارا ایئر لائنز، ایئرپورٹ کا عملہ موجود رہا. 7 سے 22 جون تک، ہر روز 150 مسافروں کے ساتھ تین پروازیں بنگلورو، حیدرآباد اور گوا سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گی۔ حجاج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی پروازوں سے تین دن پہلے کیمپ میں موجود رہیں۔