بنگلورو: جمعیت العلماء کرناٹک کے صدر مفتی افتخار قاسمی نے کہا کہ ملک میں امن و ترقی تب ہی ممکن ہے جب سبھی کے ساتھ انصاف والا معاملہ کیا جائے نہ کہ ایک خاص طبقہ کے گھروں پر بلڈوزر چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف مظاہروں کے الزام میں اقلیتوں کے گھروں پر بلڈوزر چلا کر اسے پوری طرح مسمار کر دیا جا رہا ہے جب کہ اکثریتی فرقہ کے افراد کے خلاف اس طرح کی کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے جو حکومت کی دوہری پالیسی ظاہر کرتا ہے اور یہی پالیسی ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ Bulldozer Action Against Protesters
ملک بھر میں مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف جاری پُرتشدد احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے مفتی افتخار قاسمی نے سوال کیا کہ کہ ایسی دردناک آگزنی کرنے والے مظاہرین کے گھروں پر حکومت کی بلڈوزر کارروائی کیوں نہیں ہورہی ہے؟ مفتی افتخار قاسمی نے سوال اٹھایا کہ جب دستور ہند سب کے لئے یکساں ہے تو پھر بی جے پی حکومتوں کی جانب سے مسلمانوں کو ملزم کے بجائے مجرم کیوں قرار دیا جارہا ہے اور ان کے گھروں پر بلڈوزر کیو چلایا جارہا ہے؟ جبکہ دوسری جانب اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت میں پُرتشدد احتجاجیوں کو چھوڑ دیا جارہا ہے۔ یہ حکومت کی دو رُخی پالیسی ہے جو کہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔
مفتی افتخار قاسمی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی اس دہری پالیسی سے بھارت عالمی سطح پر بدنام ہورہا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ ملک میں چل رہی اس انارکی کے خلاف سبھی باشندے یکجا ہوں۔ واضح رہے کہ وزرات دفاع کی جانب سے کُھلی وضاحت کر دی گئی ہے کہ اگنی پتھ اسکیم واپس نہیں لی جائے گی۔