ریاستی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی شادی بھاگیہ (بدائی) اسکیم سے اقلیتی طبقہ کے وہ طبقے فائدہ اُٹھا رہے ہیں جن کے پاس بی پی ایل کارڈ ہے۔
یہ اسکیم خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔
کرناٹک کے ضلع دھاروڈ اقلیتی امور کے افسر عبدالرشید مرزا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' ریاست میں محکمہ اقلیتی بہبود کے جانب سے اقلیتی طبقہ کے وہ لوگ جو سطح غریبی سے نیچے زندگی گزاررہے ہیں انھیں شادی بھاگیہ (بدائی) اسکیم کے تحت بیٹی کی شادی کے لیے 50 ہزار روپئے دیے جاتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ' اس اسکیم سے اقلیتی طبقہ کے غریب لوگوں کو کافی فائدہ حاصل ہورہا ہے، اس سے قبل سنہ 2018 میں شادی بھاگیہ اسکیم کے لیے عرضی گزار تحریری شکل میں عرضی داخل کرنا ہوتا تھا۔
مگر اب اسکیم کو آن لائن کردیا گیا ہے جس کے تحت عرضی گزار محکمۂ اقلیتی فلاح و بہبود کے ضلعی دفتر میں عرضی داخل کرسکتا ہے۔کیونکہ اس سے قبل اس اسکیم کے لیے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
عبدالرشید مرزا نے مزید تفصیل سے روشناس کراتے ہوئے کہا کہ اب تک ضلع دھاروڈ کے اقلیتی دفتر کو اس اسکیم کے نفاذ کے لیے سنہ 2018 تا 2019 تک ایک کروڑ 50 لاکھ رقم حکومت کی جانب سے مہیا کی گئی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اقلیتی طبقہ کے وہ افراد جو بی پی ایل کارڈ رکھتے ہیں ان کے گھر کا ایک ہی فرد اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔