نئی دہلی: دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے کرناٹک کے باگل کوٹ شہر سے ایک سافٹ ویئر انجینئر کو پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی کے معاملے میں حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس شخص کی شناخت سائی کرشنا کی حیثیت سے کی گئی ہے، جو کرناٹک کے ودیاگیری سے ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں برسر روزگار ہے اور جب اس شخص کو باگل کوٹ سے حراست میں لیا گیا تو وہ اپنی بہن کے گھر پر موجود تھا۔
ذرائع کے مطابق میسور کے رہنے والے کرشنا اور ایک اور ملزم منورنجن ڈی، انجینئرنگ کالج کے دنوں سے ایک دوسرے کو جانتے تھے اور روم میٹ بھی تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ کرشنا کرناٹک پولیس کے ایک سبکدوش پولیس اہلکار کا بیٹا ہے۔
پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی سنگین ورزی کے معاملے میں جن چھ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں میسور کے رہنے والے منورنجن ڈی، لکھنؤ کے رہنے والے ساگر شرما، ہریانہ کے جھند کے رہنے والے نیلم، مہاراشٹر لاتور کے رہنے والے امول شندے، راجستھان کے رہنے والے مہیش کماوت شامل ہیں۔ جبکہ للت جھا مغربی بنگال کا رہنے والا ہے۔
دہلی پولیس نے گذشتہ روز یعنی 20 دسمبر بروز بدھ کو 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کے سلسلے میں اتر پردیش کے جالون کے اورائی سے ایک شخص کو بھی حراست میں لیا تھا۔ اس شخص کی شناخت 50 سالہ اتل کلشریستھا کی حیثیت سے کی گئی ہے اور وہ بھگت سنگھ فینز کلب، ایک سوشل میڈیا پیج/گروپ کا ممبر تھا۔
مزید پڑھیں: پارلیمنٹ کی سکیورٹی معاملے میں اترپردیش سے ایک شخص گرفتار
پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی کے معاملے میں حراست میں لیے گئے تمام افراد کے خلاف یو اے پی اے کے علاوہ مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جن میں دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش)، 452 (تجاوز)، 153 (فساد پیدا کرنے کے ارادے سے اکسانا)، 186 (سرکاری ملازمین کو عوامی کاموں کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنا) شامل ہیں۔