بنگلور: یونیفارم سول کوڈ کے متعلق بات کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم نے کہا کہ حکومتوں کو عوام کے مذہبی معاملات سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے۔ سی ایم ابراہیم نے کہا کہ مودی کی اقتدار والی مرکزی حکومت یونیفارم سول کوڈ کے لے کر اپنا وقت ضائع کر رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ عوامی مسائل جیسے غریبی، مہنگائی و بے روزگاری کو دور کرنے والے کاموں پر توجہ دے نہ کہ الیکشنز میں اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کے لیے غیر ضروری معاملات سے پولرائز کی سازشیں رچے۔
یہ بھی پڑھیں:
سی ایم ابراہیم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ یکساں سول کوڈ کے معاملے پر توجہ نہ دیں اور نہ ہی گھبرائیں، کیونکہ یہ بی جے پی کا آئندہ انتخابات کے پیش نظر چلایا جارہا ایک سیاسی ایجنڈا ہے، جو الیکشنز کے ساتھ ختم ہوجائے گا۔ یاد رہے کہ اتراکھنڈ، گجرات، آسام اور کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں یکساں سول کوڈ نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ اس پرپوزل کے متعلق بی جے پی کے قومی پریسیڈنٹ جے پی نڈا کا کہنا ہے کہ بھارت کا آئین ہمیں یکساں سول کوڈ کی سمت میں آگے بڑھنے کی اجازت دیتا ہے. 'سب کو انصاف کی رسائی، کسی کو مطمئن نہیں کرنا ہماری پالیسی ہے"۔
یو سی سی کے بارے میں زیادہ تر بات شادی، طلاق، جانشینی وغیرہ کو چلانے والے ذاتی قوانین کے تناظر میں کی جاتی ہے، کیونکہ اس وقت مختلف مذاہب کے ذاتی قوانین مختلف ہیں۔ یو سی سی کا ذکر بھارت کے آئین کے حصہ IV کے آرٹیکل 44 میں ملتا ہے۔ یہ حصہ ریاستی پالیسی کے ہدایتی اصول (DPSPs) پر مشتمل ہے۔ یہ دفعات قابل نفاذ نہیں ہیں لیکن ان کا مقصد مقننہ کے رہنما اصولوں کے طور پر کام کرنا ہے۔