بڑی آبادی کے درمیان کچھ مرض میں مبتلا ایسے بزرگ ہیں، جو سڑکوں پر یا مساجد و مندروں کی سیڑھیوں پر پڑے ہوئے ہیں اور چند بزرگوں کو ان کی اولاد نے گھروں سے نکال دیا ہے جن کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ان دردناک حالات میں تڑپتے مجبور بزرگوں کے سہارے کے لئے شہر میسور کے درد رکھنے والے شیخ مقصود کی قیادت میں مفکر و دانشور حضرات کی جانب سے "میسور اولڈ ایج ہوم" کا قیام عمل میں آیا۔ یہ اولڈ ایج ہوم کرناٹک کے میسور میں واقع ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے میسور اولڈ ایج ہوم کے سیکرٹری سید کامران نے بتایا کہ اولڈ ایج ہوم کے اخراجات شہر کے اہل خیر حضرات کی جانب سے پر کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اولڈ ایج ہوم میں مسلمانوں کے علاوہ ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود ہیں۔
سید کامران نے بتایا کہ ان کی یہ کوشش رہتی ہے کہ یہ بزرگ حضرات اپنے بیتے درد بھرے اوقات کو بھول کر ان آخری لمحات کو خوش حالی میں گزاریں۔
مزید پڑھیں: محمد رفیع کی آواز میں گانے والے ابصار اعظمی
سید کامران نے بتایا کہ میسور اولڈ ایج ہوم ٹرسٹ کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں مل رہی ہے، تاہم مقامی ایم ایل اے و سابق وزیر تنویر سیٹھ نے یقن دلایا ہے کہ انہیں جلد از جلد وقف کا کوئی ادارہ اولڈ ایج ہوم کے لئے دلوانے کا انتظام کریں گے۔