ریاست کرناٹک کے بیدر ضلع کے ہمنا آباد میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف مسلم ویلفر ایسوسی ایشن کا ایک احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔
اس احتجاجی جلسے میں مولانا مفتی تصدق ندوی، محمد عبدالصمد، محمد جمیل خان، مولانا محمد شجاع الدین قاسمی، مولانا سید مصباح الدین حسامی، مولانا توفیق حسین، محمد افسر کے علاوہ دیگر علمائے کرام، سیاسی قائدین، ہمدردانہ قوم و ملت کے علاوہ برادران وطن کے دلت قائدین موجو تھے۔
اس احتجاجی جلسے کی صدارت مجید خان، صدر مسلم ویلفیئر ایسوسی ایشن نے فرمائی۔ اس موقع پر مفتی عاطف نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہریت ترمیمی قانون صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہندوستانیوں کا مسئلہ ہے۔
حافظ کلیم اللہ نے کہا کہ ہمارے ملک کی پہچان ہمارا قانون ہے اور ہمارا قانون مکمل ہے اس میں ترمیم کی کوئی ضرورت نہیں ھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا احتجاج کسی مذہب اور یا کسی قوم کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہمارا احتجاج اپنے حقوق کے لئے ہے۔
مولانا محمد تصدق ندوی سکریٹری جمعیت علماء بیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندو اور مسلمان اس ملک کی دو آنکھیں ہیں اور مرکزی حکومت اس قانون کا سہارا لے کر ہمارے درمیان نفرت پھیلانا چاہتی ہے مگر ہم یہ ہرگز ہونے نہیں دیں گے۔
اس موقع پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہمناباد تحصیلدار کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی۔
احتجاجی جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں مسلم نوجوان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھامے اور ترنگا لہراتے ہوئے دیکھے گئے۔