کرناٹک کے ایک کالج کیمپس میں مذہبی ٹوپی پہنے طالب علم کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کرنے کے الزام میں سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے اتوار کو بتایا کہ بنہٹی جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس (جے ایم ایف سی) عدالت کی ہدایت کے بعد، کالج کے پرنسپل اور سب انسپکٹرز سمیت ملزمان کے خلاف رپورٹ درج کی گئی ہے۔Muslim Student Physically Assaulted for Wearing Skull Cap in Karnataka
اس معاملہ میں متاثرہ نوید حسن تھراتھری نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ استغاثہ نے الزام لگایا کہ 18 فروری کو جب وہ ٹوپی پہن کر ترادل کے گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج پہنچا تو اسے داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ متاثرہ طالب علم نے الزام لگایا کہ اس کے مذہبی جذبات کی توہین کی گئی اور اس لئے اس نے عدالت سے کالج کے پرنسپل اور پولیس سب انسپکٹر کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی، جنہوں نے اس کا کالج سے بائیکاٹ کیا۔ عدالت نے نوید کے دلائل کو برقرار رکھتے ہوئے پولیس کو ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 30 جون کو مقرر کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:Short Film Classmate: مسلم طلباء کی شارٹ فلم 'کلاس میٹ' نے بنگلور فلم فیسٹیول میں ایوارڈ حاصل کیا
جام کھنڈی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو کیس کا تفتیشی افسربنایا گیا ہے۔ اس سے قبل کالج کے پرنسپل اے ایس پجارا نے نوید اور اس کے والد کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں ان پر حملہ کرنے اور ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
یواین آئی