گلبرگہ: ریاست کرناٹک کے گلبرگہ ضلع میں کل ہند مجلس تعمیر ملت اور انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب سے فلسطین پر صیہونی حکومت کے حملے کے خلاف احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف تنظیموں کے عہدیداران، علما کرام و دانشوروں نے فلسطینی عوام پر جاری حملے کی پرزور مذمت کی۔
علماکرام و دانشوران نے اس خیال کا اظہار کیا کہ بھارت نے ہمیشہ مظلوم فلسطینی عوام کے موقف کی نہ صرف حمایت کی بلکہ ان کے ساتھ کھڑا رہا ۔مہاتما گاندھی، پنڈت نہرو ،اندرا گاندھی، راجیو گاندھی کے علاوہ اٹل بہاری واجپائی نے بھی فلسطین کی بھرپور حمایت کی۔اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کو تسلیم نہیں کیا۔
اجلاس میں فلسطین کی 90 فیصد اراضی پر اسرائیل کے ناجائز اور غاصبانہ قبضہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے یہ خیال ظاہر کیا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے فلسطین کی حمایت کے بھارت کی تمام مرکزی حکومتوں یہاں تک کہ اٹل بہاری واجپائی کی زیر قیادت بی جے پی کی مرکزی حکومت کے موقف سے صریح انحراف کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Criticizes On RSS آر ایس ایس بھارت کی سالمیت کیلئے خطرہ ہے، دیوانورو مہادیوا
ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے فلسطین کے مظلوم عوام کے بجائے اسرائیل کی حمایت کرنے سے یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ کیا مہاتما گاندھی اور اٹل بہاری واجپائی کے بشمول بھارت کے تمام سابق وزرائے اعظم کا فلسطین کی حمایت کرنے کا فیصلہ حق بجانب نہیں تھا ؟اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں نے اسرائیلی مصموعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔