گزشتہ شب کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ڈی جے ہَلّی پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسلم نوجوانوں کے ایک گروپ نے مندر کے اطراف انسانی زنجیر بنا کر اس کی حفاظت کی۔
واضح رہے کہ کانگریس کے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے بھتیجے پی نوین نے منگل کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغمبر اسلامؐ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ کی جس کی وجہ سے بنگلور شہر کے مسلمانوں میں کافی ناراضگی پائی گئی اور گزشتہ دیر شب شہر بھر میں کافی ہنگامہ برپا رہا۔
اس کے بعد پُر تشدد احتجاج میں تین لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ساتھ متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً 150 لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ ساتھ ہی ملزم پی نوین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ریاستی وزیر داخلہ بومائی نے وزیر اعلیٰ یڈیورپا کو اس معاملے سے مطلع کیا جس کے بعد وزیراعلیٰ یڈیورپا نے ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہ لینے دیا جائے اور خاطیوں کے خلاف ضرور کارروائی ہوگی چاہے وہ کوئی بھی ہو۔
باوثوق ذرائع کے مطابق شہر میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے اور ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی پولیس اسٹیشن کی حدود میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔