ETV Bharat / state

Karnataka Assembly Elections 2023 کرناٹک میں تقریباً چالیس سیٹوں پر اقلیتی ووٹ فیصلہ کن حالت میں

کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کو لیکر تقریباً 2615 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ 13 مئی کو کیا جائے گا۔ یعنی 10 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور 13 مئی کو نتائج کا اعلان ہوگا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 10, 2023, 5:05 AM IST

Updated : May 10, 2023, 6:35 AM IST

بنگلور: کرناٹک میں آج بتاریخ 10 مئی کو اسمبلی کے 224 حلقوں کے لیے انتخابات ہوں گے۔ ان حلقوں کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے 5053 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جن میں سے 3953 کو قبول کیا گیا، جب کہ 502 کو مسترد کر دیا گیا۔ 563 کاغذات نامزدگی واپس لیے گئے ہیں۔ فی الحال 2615 امیدوار میدان میں ہیں۔ 2429 مرد امیدوار، 185 خواتین امیدوار، 1 خواجہ سرا، 918 غیر جماعتی امیدوار ہیں۔ ان اسمبلی انتخابات کے لیے ایک ماہ طویل ہائی ڈیسیبل مہم، جو اکثر تلخ اور ذاتی ہوتی ہے، پیر کی شام کو کانگریس اور بی جے پی کے درمیان قریبی مقابلے کی پیشین گوئیوں کے درمیان ختم ہوگئی۔

ریاست میں ووٹرز کی تعداد: کل اسمبلی حلقے 224 کے لیے ہونے والے انتخابات میں ریاست میں کل 5,21,76,579 کروڑ ووٹرز ہیں، جن میں 2,62,42,561 مرد ووٹرز اور 2,59,26,319 خواتین ووٹرز، 4839 دیگر ووٹرز ہیں. 5,55,073 ذہنی معذور ووٹرز ہیں، 12,15,763 80 سال سے زیادہ عمر کے اور 16,976 100 سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔ پہلی بار ووٹ دینے والے 9,17,241 (عمر 18-19) رجسٹرڈ رہے ہیں۔

ریاست میں مخصوص حلقوں میں 36 حلقے درج فہرست ذاتوں (SC) کے لیے، 15 درج فہرست قبائل کے لیے اور 173 عام زمرے کے لیے مخصوص ہیں۔ میدان میں سب سے عمر رسیدہ امیدوار 91 سالہ شمانور شیواشنکرپا ہیں جو کہ کانگریس کے امیدوار ہیں۔ سب سے کم عمر یعنی 25 سال کے 10 امیدوار میدان میں ہیں۔

کرناٹک میں مسلم ووٹ کی اہمیت: ریاست کرناٹک میں مسلمانوں کی کل آبادی 12.91% ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ریاست کے 224 اسمبلی حلقوں میں سے تقریباً 40 سیٹیں ایسی ہیں جہاں مسلم ووٹر فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مسلم رہنماؤں کے مطابق کرناٹک کی 19 سیٹوں پر مسلم ووٹروں کی آبادی 30 فیصد سے زیادہ ہے، جب کہ تقریباً 20 سے 23 اسمبلی حلقوں میں مسلم ووٹروں کی آبادی تقریباً 13 فیصد ہے۔ یہ مجموعی طور پر چالیس سیٹیں ہیں جن پر مسلم ووٹر فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اگر ہم ہر گذشتہ انتخابات کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو سال 1999 میں 12 مسلم امیدوار، سال 2004 میں 6، سال 2008 میں 9، سال 2013 میں 11، سال 2018 میں 7 مسلم امیدوار انتخابات میں کامیاب ہو کر اسمبلی پہنچے ہیں۔ سال 1978 میں سب سے زیادہ 17 مسلم امیدوار اسمبلی انتخابات جیتنے کامیاب ہوئے تھے۔ وہیں الیکشن کی تیاریوں کو لیکر ریاست بھر میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے تاکہ انتخابات پر امن تریقے سے مکمل کیے جاسکیں۔ ای وی ایم مشینز کے لیے شہر بنگلور کے یلہنکا میں ایک اسٹرانگ روم تیار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Assembly Election 2023 کرناٹک میں بزرگ اور معذور افراد نے اپنا ووٹ ڈالا

بنگلور: کرناٹک میں آج بتاریخ 10 مئی کو اسمبلی کے 224 حلقوں کے لیے انتخابات ہوں گے۔ ان حلقوں کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے 5053 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جن میں سے 3953 کو قبول کیا گیا، جب کہ 502 کو مسترد کر دیا گیا۔ 563 کاغذات نامزدگی واپس لیے گئے ہیں۔ فی الحال 2615 امیدوار میدان میں ہیں۔ 2429 مرد امیدوار، 185 خواتین امیدوار، 1 خواجہ سرا، 918 غیر جماعتی امیدوار ہیں۔ ان اسمبلی انتخابات کے لیے ایک ماہ طویل ہائی ڈیسیبل مہم، جو اکثر تلخ اور ذاتی ہوتی ہے، پیر کی شام کو کانگریس اور بی جے پی کے درمیان قریبی مقابلے کی پیشین گوئیوں کے درمیان ختم ہوگئی۔

ریاست میں ووٹرز کی تعداد: کل اسمبلی حلقے 224 کے لیے ہونے والے انتخابات میں ریاست میں کل 5,21,76,579 کروڑ ووٹرز ہیں، جن میں 2,62,42,561 مرد ووٹرز اور 2,59,26,319 خواتین ووٹرز، 4839 دیگر ووٹرز ہیں. 5,55,073 ذہنی معذور ووٹرز ہیں، 12,15,763 80 سال سے زیادہ عمر کے اور 16,976 100 سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔ پہلی بار ووٹ دینے والے 9,17,241 (عمر 18-19) رجسٹرڈ رہے ہیں۔

ریاست میں مخصوص حلقوں میں 36 حلقے درج فہرست ذاتوں (SC) کے لیے، 15 درج فہرست قبائل کے لیے اور 173 عام زمرے کے لیے مخصوص ہیں۔ میدان میں سب سے عمر رسیدہ امیدوار 91 سالہ شمانور شیواشنکرپا ہیں جو کہ کانگریس کے امیدوار ہیں۔ سب سے کم عمر یعنی 25 سال کے 10 امیدوار میدان میں ہیں۔

کرناٹک میں مسلم ووٹ کی اہمیت: ریاست کرناٹک میں مسلمانوں کی کل آبادی 12.91% ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ریاست کے 224 اسمبلی حلقوں میں سے تقریباً 40 سیٹیں ایسی ہیں جہاں مسلم ووٹر فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مسلم رہنماؤں کے مطابق کرناٹک کی 19 سیٹوں پر مسلم ووٹروں کی آبادی 30 فیصد سے زیادہ ہے، جب کہ تقریباً 20 سے 23 اسمبلی حلقوں میں مسلم ووٹروں کی آبادی تقریباً 13 فیصد ہے۔ یہ مجموعی طور پر چالیس سیٹیں ہیں جن پر مسلم ووٹر فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اگر ہم ہر گذشتہ انتخابات کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو سال 1999 میں 12 مسلم امیدوار، سال 2004 میں 6، سال 2008 میں 9، سال 2013 میں 11، سال 2018 میں 7 مسلم امیدوار انتخابات میں کامیاب ہو کر اسمبلی پہنچے ہیں۔ سال 1978 میں سب سے زیادہ 17 مسلم امیدوار اسمبلی انتخابات جیتنے کامیاب ہوئے تھے۔ وہیں الیکشن کی تیاریوں کو لیکر ریاست بھر میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے تاکہ انتخابات پر امن تریقے سے مکمل کیے جاسکیں۔ ای وی ایم مشینز کے لیے شہر بنگلور کے یلہنکا میں ایک اسٹرانگ روم تیار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Assembly Election 2023 کرناٹک میں بزرگ اور معذور افراد نے اپنا ووٹ ڈالا

Last Updated : May 10, 2023, 6:35 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.