ریاست کرناٹک کے دارلحکومت میونیسیپلٹی مزدوروں کی جانب سے گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں متعدد مطالبات کو لے احتجاج کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ریاست کے وزیراعلی بسوراج بومائی نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ ان کے مطالبات پر حکومت توجہ دے گی، لیکن نو ماہ کا عرصہ گذرجانے کے بعد بھی ریاستی حکومت کی جانب سے ابھی تک مزدوروں کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے۔ اس سلسلے میں اے آئ سی سی ٹی یو یونین کے نمائندوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ کی 20 تاریخ سے غیرمعینہ تک کےلیے ہڑتال کی جائے گی جس میں ریاست بھر کے میونیسیپلٹی سے جڑے کنٹریکٹ کے تحت کام کر نے والے مزدور حصہ لیں گے۔
مذکورہ یونین کے قانونی مشیر میتریئی کرشنن نے کہا کہ میونیسیپلٹی کے مزدوروں کو کانٹرکٹرز کی جانب سے استحصال کیا جاتا یے، کئی مہینوں تک انہیں تنخواہیں نہیں دی جارہی ہیں حتیٰ کہ انہیں ماسک و ہاتھوں میں پہننے کے لئے دستانے تک مہیا نہی ںکرائے جارہے ہیں۔ اس سلسلے میں مزدوروں کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت ان کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے، وعدہ تو ضرور کرتی ہے، لیکن اپنے ان وعدوں پر حکومت کبھی عمل پیرا نہیں ہوتی ہے،جس کی وجہ سے مزدوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس موقع پر میونیسیپلٹی مزدوروں کے رہنماؤں نے بتایا کہ20 مارچ 2023 کی صبح سے دارالحکومت بنگلور کے فریڈم پارک میں دھرنا دیا جائیگا اور جب تک ان کے مطالبات حکومت کی جانب سے تسلیم نہیں کئے جاتے اس وقت تک ہڑتال ختم نہیں کئے جائینگے۔
مزید پڑھیں:Assembly Election in Karnataka یادگیر انتظامیہ کی سیاسی پارٹیوں سے شفاف انتخابات کیلئے تعاون کی اپیل