بنگلورو: مرکز میں بی جے پی کی حکومت کی جانب سے ون نیشن ون الیکشن کو نافذ کئے جانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ اس معاملے پر بات کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے ایم پی ڈاکٹر سید ناصر حسین نے کہا کہ ایک ملک ایک انتخابات جیسے ایجنڈے کے ذریعے بی جے پی مختلف مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ڈاکٹر ناصر حسین نے مزید کہا کہ بھارت جیسی پارلیمنٹری ڈیموکریسی میں ون نیشن ون الیکشن ناممکن ہے. انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے اسپیشن سیشن میں اٹھائے جانے والے امور کے متعلق اپوزیشن کی منصوبہ بندی جاری ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی بی جے پی حکومت کے ون نیشن ون الیکشن کے موضوع پر مختلف اہم شخصیات نے سخت تنقید کی ہے۔معروف وکیل پرشانت بھوشن نے مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ آنے والے 5 ریاستوں کے انتخابات مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، انہیں ملتوی کرنے کی سازش ہے۔
پرشانت بھوشن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ "بھارت جیسی پارلیمانی جمہوریت میں ون نیشن ون الیکشن کو نافذ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ہمارے نظام میں ایک حکومت وسط مدت میں گر سکتی ہے جب وہ اکثریت کھو دیتی ہے اور ایک نئی حکومت بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Congress Leader Mansoor Khan سدرامیا حکومت پر بدعنوانی کا الزام
سیاسی تجزیہ کار پروفیسر اجے کمار سنگھ نے کہا کہ یہ اس طرح کی پالیسی خطرناک ہے اور غیر جمہوری، جو بھارت کے بنیادی خیال اور اس کے آئین پر سخت ضرب لگاتی ہے۔ ہندوستان واحد نہیں ہے بلکہ جمع ہے. غالباً یہی وجہ ہے کہ آئین، اپنے پڑھنے کے کسی بھی انداز میں، یکسانیت کی نفی کرتا ہے. کثرت میں وحدت ہمارے آئین کا نچوڑ ہے۔ ہمیں آئین میں کثیر تعداد کے اشاریہ جات ملتے ہیں۔