ریاست کرناٹک کے یادگیر میں معروف عالم دین مولانا احمد نقشبندی Maulana Ahmad Naqshbandi نے ملک کے موجودہ حالات اور مسلمانوں کے تعلق سے کہا کہ آج کا دور ہزاروں قسم کے فتنوں کا دور ہے۔ انتشار کا دور ہے، تعصبیت کا دور ہے، الزام تراشی کا دور ہے، بے ادبی وگستاخی کا دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے عالم میں خاص کر مسلمانوں Muslim Issues کو چاہیے کہ وہ اپنے ایمان کی سلامتی و حفاظت کرتے ہوئے ایمان جیسی عظیم نعمت کو سلامت رکھے کیونکہ ایمان کے ساتھ پیدا ہونا کمال نہیں ایمان والی موت نصیب ہونا کمال ہے، جس سے ہماری آخرت سنور جائے گی۔
موجودہ دور میں علماء کی ذمہ داری کے سوال پر مولانا احمد نقشبندی نے کہا کہ علماء کی سب سے اہم ذمہ داری Responsibility Of The Islamic scholars بنتی ہے کہ وہ عوام الناس کو یہ بتائے کہ کس طرح ہم اپنی زندگی گزار سکتے ہیں، خاص کر فتنہ قادیانی، مذہب کی تبدیلی کا فتنہ، گستاخ نبی کا فتنہ، غیر مسلمانوں کے فتنوں سے نوجوانوں کو بچاتے رہنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علماء کی ذمہ داری ہے عوام کی رہبری و راہنمائی کرنا، تاکہ ہماری یہ امت تمام فتنوں سے بچ سکے اور اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے دنیا میں بھی کامیاب ہو اور آخرت میں بھی کامیابی حاصل کرسکے۔ واضح رہے کہ اس موقع پر مولانا صابر علی، عرفان بادل و دیگر موجود رہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کے معاملہ میں پولیس کا رویہ غیرمنصفانہ: شہر قاضی