منگلورو (کرناٹک): ایک اہم پیش رفت میں منگلورو کی ایڈیشنل سول کورٹ نے بدھ کے روز ملالی مسجد کے انتظامی بورڈ کی جانب سے مسجد کے سلسلے میں جاری تنازعہ کے سلسلے میں دائر کی گئی عرضی کو خارج کر دیا۔ عدالت نے وشو ہندو پریشد (VHP) کی درخواست پر سماعت کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے جس میں تھانکا اولیپاڈی گاؤں میں آسیہ ملالی مسجد کا معائنہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔Malali Mosque Case Court dismisses Muslims’ Plea
ملالی مسجد کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر اس بات پر اصرار کیا تھا کہ چونکہ مسجد وقف بورڈ سے تعلق رکھتی ہے، اس لیے مسجد سے متعلق مقدمہ سیول عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آئے گا۔ بورڈ کے ارکان نے مزید کہا ہے کہ وقف سے متعلق معاملات کو سنبھالنے والی عدالت کو کیس کا فیصلہ کرنا چاہئے۔ Mangaluru court Malali Mosque Case
یاد رہے کہ ملالی مسجد کے انتظامی بورڈ نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں ملالی مسجد سے متعلق وی ایچ پی کی عرضی کو خارج کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ تاہم یہاں کی سول کورٹ نے انتظامی بورڈ کی درخواست کو مسترد کر دیا اور اس کی دائر کردہ درخواست کو خارج کر دیا۔
کورٹ نے وی ایچ پی لیڈران کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کے بعد ملالی مسجد سے متعلق کیس کی سماعت بھی کی۔ وی ایچ پی نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ عدالت ایک کمشنر کی تقرری کرے اور مسجد کا سروے کرے۔ عدالت نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 8 جنوری 2023 تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: Gyanvapi Masjid Case وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ کو پولیس کی نوٹس
واضح رہے کہ یہ تنازعہ اپریل 2022 میں منگلورو کے مضافات ملالی میں جمعہ مسجد کے نیچے ایک ہندو مندر جیسا آرکیٹیکچرل ڈیزائن دریافت ہونے کے بعد شروع ہوا تھا۔
وشو ہندو پریشد نے ایک عرضی دائر کی تھی، جس میں یہ معلوم کرنے کے لیے ملالی مسجد کے معائنے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ آیا مسجد کی تزئین و آرائش کے دوران دریافت ہونے والے حصے کسی مندر کے ہیں یا نہیں۔ عرضی گزاروں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ نچلی عدالت کو ملالی مسجد کے سروے کے لیے کمشنر کا تقرر کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Meena Masjid Dispute مینا مسجد تنازع پر آئندہ سماعت 30 نومبر کو