ETV Bharat / state

Madrasa Plus Programme: مدرسہ پلس پروگرام، آفیشل ویب سائٹ کا افتتاح

ریاست کرناٹک کے مشہور تعلیمی ادارہ شاہین کالج بیدر میں 5000 حفاظ کرام کو مفت عصری تعلیم فراہم کرنے کیلئے شروع ہو رہے ’’مدرسہ پلس پروگرام‘‘ کی آفیشل ویب سائٹ کا ڈاکٹر عبدالقدیر کے ہاتھوں افتتاح عمل میں آیا۔ Madrasa Plus Programme Official Website

مدرسہ پلس پروگرام، آفیشل ویب سائٹ کا افتتاح
مدرسہ پلس پروگرام، آفیشل ویب سائٹ کا افتتاح
author img

By

Published : Apr 15, 2023, 2:06 PM IST

بیدر: شاہین ادارہ جات، بیدر، میں ’’مدرسہ پلس پروگرام‘‘ کی آفیشل ویب سائٹ www.madarsaplus.org کا ڈاکٹر عبد القدیر، چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر، کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقعے پر ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ ’’ملک کا معروف تعلیمی ادارہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن کی جانب سے گذشتہ 12 برس سے عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کے لئے ایک پروگرام حفظ القُرآن پلس کے نام سے ملک بھر میں معروف رہا جس کے تحت ملک کے مختلف مراکز پر عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کو عصری تعلیم سے جوڑ کر کامیاب تجربے کئے گئے جس کے نتیجہ میں حفاظ طلباء کے تعلیمی نتائج نے ملک بھر میں ایک انقلاب برپا کیا۔‘‘

ڈاکٹر عبد القدیر کا مزید کہنا ہے کہ کئی طلباء ڈاکٹرز انجینئرس کے علاوہ دیگر پیشہ ورانہ کورسز میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ملک و بیرون ملک برسر خدمات ہیں۔ اب اس ضمن میں یہ احساس ہوا کہ اس تحریک کو بڑے پیمانے پر موثر طریقہ کار سے ملک میں عام کریں۔ مدرسہ پلس نام سے ایک تحریک شروع کی گئی ہے۔ اس میں یقینا علماء کرام کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی اور ساتھ ساتھ ہی ملک بھر سے لوگوں کا تعاون، دعائیں، تائید کے اعلانات شامل حال ہیں اور بہت کم وقت میں لیکن محض اللہ کا فضل ہوا یہ پروگرام الحمد للہ شروع ہونے جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہمارا ہدف تھا کہ 50شاخیں قائم کر کے5ہزار حفاظ طلبہ کو عصری تعلیم سے جوڑا جائے گا لیکن خواہشمند مدارس اور ذمہ دارانِ مدارس نے آگے بڑھ کر اس کو پسند کرنا شروع کیا اور اس میں مختلف کورسز مدارس کے فارغین کےلئے رکھے گئے اور اب الحمد 50کے بجائے59مدارس میں مدرسہ پلس پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔‘‘

ڈاکٹر عبدالقدیر کے مطابق اس تحریک کو ملک بھر میں جملہ 6زونز میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر زون کے لئے ایک ایڈمنسٹریٹر منتخب کیا گیا ہے۔ اور ساتھ ہی ساتھ ایک کورآرڈینیٹرجو بیدر میں بیٹھ کر ہر زون کے ذمہ داروں سے رابطے میں رہے گا۔ آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے حفاظ کو فائدہ پہنچائیں گے۔ ان کے مطابق ’’بنیادی بات یہ ہے کہ اس میں ایسے حفاظ جو عصری تعلیم سے بالکل ہی نا بلد ہیں کے لئے یہ طریقہ کار ہے کہ ابتدا میں حفاظ کو بالکل بنیاد (بےسک) کے ساتھ پڑھا جائے گا اور ابتدا میں ان کا تناسب ایک ٹیچر کے لئے 6طلباء رہیں گے۔ اورڈراپ آؤٹ اور کمزور بچوں کے لئے جو ہمارا خصوصی پروگرام ہے AICU اس کے ذریعے طلباءکی بنیادیں مضبوط کرکے 18ماہ کے اندر اندر ان شا ءاللہ عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کو اُردو میڈیم سے NIOSکے ذریعہ جماعت دہم پاس کرنے کا تجربہ کے ساتھ ا سکو ہم عملی جامہ پہنانے جا رہے ہیں، اور آج اس کی ایک ویب سائیٹ کا رسمی طور پر افتتاح ہوا۔‘‘

مزید پڑھیں: Shaheen Group of Institutions دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم وقت کی اہم ضرورت، ڈاکٹر عبدالقدیر

ویب سائٹ کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ ’’ہماری ٹیم THGکے ذریعے بڑی تیزی کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ پوری ٹیم نے رات دن محنت کرتے ہوئے ہماری ضرورت اور خواہش کے مطابق بہترین ویب سائیڈ تیار کی ہے۔ مدرسہ پلس کی سبھی معلومات ویب سائٹ www.madarsaplus.org کے ذریعے تفصیل حاصل کی جا سکتی ہے۔‘‘ ویب سائٹ لانچ کے موقع پر محترمہ مہر سلطانہ صاحبہ ڈائرراکٹر شاہین ادارہ جات بیدر بھی موجود تھیں۔ مولانا طیب قاسمی زونل ایڈمنسٹریٹر پٹنہ کی تلاوتِ کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔

بیدر: شاہین ادارہ جات، بیدر، میں ’’مدرسہ پلس پروگرام‘‘ کی آفیشل ویب سائٹ www.madarsaplus.org کا ڈاکٹر عبد القدیر، چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر، کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقعے پر ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ ’’ملک کا معروف تعلیمی ادارہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن کی جانب سے گذشتہ 12 برس سے عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کے لئے ایک پروگرام حفظ القُرآن پلس کے نام سے ملک بھر میں معروف رہا جس کے تحت ملک کے مختلف مراکز پر عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کو عصری تعلیم سے جوڑ کر کامیاب تجربے کئے گئے جس کے نتیجہ میں حفاظ طلباء کے تعلیمی نتائج نے ملک بھر میں ایک انقلاب برپا کیا۔‘‘

ڈاکٹر عبد القدیر کا مزید کہنا ہے کہ کئی طلباء ڈاکٹرز انجینئرس کے علاوہ دیگر پیشہ ورانہ کورسز میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ملک و بیرون ملک برسر خدمات ہیں۔ اب اس ضمن میں یہ احساس ہوا کہ اس تحریک کو بڑے پیمانے پر موثر طریقہ کار سے ملک میں عام کریں۔ مدرسہ پلس نام سے ایک تحریک شروع کی گئی ہے۔ اس میں یقینا علماء کرام کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی اور ساتھ ساتھ ہی ملک بھر سے لوگوں کا تعاون، دعائیں، تائید کے اعلانات شامل حال ہیں اور بہت کم وقت میں لیکن محض اللہ کا فضل ہوا یہ پروگرام الحمد للہ شروع ہونے جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہمارا ہدف تھا کہ 50شاخیں قائم کر کے5ہزار حفاظ طلبہ کو عصری تعلیم سے جوڑا جائے گا لیکن خواہشمند مدارس اور ذمہ دارانِ مدارس نے آگے بڑھ کر اس کو پسند کرنا شروع کیا اور اس میں مختلف کورسز مدارس کے فارغین کےلئے رکھے گئے اور اب الحمد 50کے بجائے59مدارس میں مدرسہ پلس پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔‘‘

ڈاکٹر عبدالقدیر کے مطابق اس تحریک کو ملک بھر میں جملہ 6زونز میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر زون کے لئے ایک ایڈمنسٹریٹر منتخب کیا گیا ہے۔ اور ساتھ ہی ساتھ ایک کورآرڈینیٹرجو بیدر میں بیٹھ کر ہر زون کے ذمہ داروں سے رابطے میں رہے گا۔ آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے حفاظ کو فائدہ پہنچائیں گے۔ ان کے مطابق ’’بنیادی بات یہ ہے کہ اس میں ایسے حفاظ جو عصری تعلیم سے بالکل ہی نا بلد ہیں کے لئے یہ طریقہ کار ہے کہ ابتدا میں حفاظ کو بالکل بنیاد (بےسک) کے ساتھ پڑھا جائے گا اور ابتدا میں ان کا تناسب ایک ٹیچر کے لئے 6طلباء رہیں گے۔ اورڈراپ آؤٹ اور کمزور بچوں کے لئے جو ہمارا خصوصی پروگرام ہے AICU اس کے ذریعے طلباءکی بنیادیں مضبوط کرکے 18ماہ کے اندر اندر ان شا ءاللہ عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کو اُردو میڈیم سے NIOSکے ذریعہ جماعت دہم پاس کرنے کا تجربہ کے ساتھ ا سکو ہم عملی جامہ پہنانے جا رہے ہیں، اور آج اس کی ایک ویب سائیٹ کا رسمی طور پر افتتاح ہوا۔‘‘

مزید پڑھیں: Shaheen Group of Institutions دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم وقت کی اہم ضرورت، ڈاکٹر عبدالقدیر

ویب سائٹ کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ ’’ہماری ٹیم THGکے ذریعے بڑی تیزی کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ پوری ٹیم نے رات دن محنت کرتے ہوئے ہماری ضرورت اور خواہش کے مطابق بہترین ویب سائیڈ تیار کی ہے۔ مدرسہ پلس کی سبھی معلومات ویب سائٹ www.madarsaplus.org کے ذریعے تفصیل حاصل کی جا سکتی ہے۔‘‘ ویب سائٹ لانچ کے موقع پر محترمہ مہر سلطانہ صاحبہ ڈائرراکٹر شاہین ادارہ جات بیدر بھی موجود تھیں۔ مولانا طیب قاسمی زونل ایڈمنسٹریٹر پٹنہ کی تلاوتِ کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.