یومیہ اجرت حاصل کرنے والے مزدور، تنخواہ دار ملازمین، چھوٹے دکانداروں اور کم آمدنی والوں کے لیے لاک ڈاؤن سب کچھ کسی بھیانک عذاب سے کم نہیں ہے۔
ان کے لئے ویسے بھی زندگی گزارنا آسان نہیں تھی لیکن اس وبا کی آمد کے بعد ان پر جو بیتی انہوں نے جو سہا ہم ان پریشانیوں اور مصائب کا اندازہ تک نہیں لگا سکتے ہیں۔
لاک ڈاؤن :ہوٹلوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے
ریاست کرناٹک میں بھی پورے ملک کی طرح لاک ڈاؤن ناٖفذ ہے اور لاک ڈاؤں کی وجہ سے غریب اور یومیہ اجرت حاصل کرنے والا مزدور طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔ایسا ہی محبوب نامی ایک چائے فروش اس لاک ڈاؤن کے دوران گلی گلی چائے فروخت کرکے اپنی روزی روٹی کمانے پر مجبور ہے۔
لاک ڈاؤن :ہوٹلوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے
یومیہ اجرت حاصل کرنے والے مزدور، تنخواہ دار ملازمین، چھوٹے دکانداروں اور کم آمدنی والوں کے لیے لاک ڈاؤن سب کچھ کسی بھیانک عذاب سے کم نہیں ہے۔
ان کے لئے ویسے بھی زندگی گزارنا آسان نہیں تھی لیکن اس وبا کی آمد کے بعد ان پر جو بیتی انہوں نے جو سہا ہم ان پریشانیوں اور مصائب کا اندازہ تک نہیں لگا سکتے ہیں۔