ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ میں خواجہ بندہ نواز ایوان اردو، انجمن ترقی ہال میں ممتاز شاعر و ادیب نور الدین نور کی دو کتابوں کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا اہتمام انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ نے کیا۔
اس موقع پر سابقہ کرناٹک اردو اکیڈمی کے صدر ڈاکٹر وہاب عندلیب نے نور الدین نور کی مرتبہ کتاب 'ریاض رحیم۔ ممبی اہل قلم کی نظر میں' کا اجراء انجام دیا گیا۔ جبکہ نور الدین نور کے دوسرے شعری مجموعہ 'غزل کی فضاوں میں' کا بھی اجرا کیا گیا۔
اس کتاب کا اجرا ممتاز ادیب ونقاد پروفیسر حمید سہروردی سابقہ صدر شعبہ اردو گلبرگہ یونیورسٹی نے انجام دی۔
پروفیسر حمید سہروردی نے کہا ہے کہ '1980 کے بعد تخیلاتی شاعری کا رجحان تبدیل ہوا اور عصری موضوعات پر شاعری ہونے لگی۔ اس کے بعد کے شعرا میں نور الدین نور کا نام اہم ہے۔ وہ عصری آگہی کے ساتھ ساتھ ماضی سے بھی واقف ہیں'۔
'نورالدین نور موجود دور میں سماجی، اخلاقی تہذیبی اور سیاسی گراوٹ پر زبردست چوٹ کی ہے اور وہ راست بیانی سے کام لیتے ہیں۔ سیدھے سادے انداز میں اپنی بات اس طرح رکھتے ہیں کہ سیدھے قاری پر اثر انداز ہوتے ہیں'۔
'نورالدین نور کا دوسرا شعری مجموعہ 'غزل کی فضاوں میں' لکھی گئی کتاب میں صرف غزلیں شامل ہیں۔ ان کی شاعری کے موضاعات میں عشق ومحبت، معاشرتی روابط زندگی کی کش مکش استحال اور عزم استقلال کو خصوصیت حاصل ہے'۔
انھوں نے کہا کہ 'ان دونوں شعراء کا تعلق کرناٹک سے ہے۔ ان میں ایک گلبرگہ کے ہیں اور دوسرے ہبلی دھارواڈ کے ہیں.۔ ان دونوں کی شاعری میں سادگی ملتی ہے'۔