یادگیر :ریاست کرناٹک کے یادگیر ضلع کے وڈگیرہ تعلقہ کے نائکل گاؤں میں واقع اردو اسکول میں بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب اسکول کی عمارت بوسیدہ عمارت ہو چکی ہے ۔اس کے باوجود 180 بچے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر تعلیم حاصل کرنے کے لئے اسکول میں آتے ہیں۔ اس ضمن میں سماجی کارکن اومیش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی بوسیدہ عمارت میں بچے خوف کے ماحول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ان کے ساتھ کسی بھی وقت کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے۔اس کے لئے کون ذمہ دار ہوگا۔انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم ناکام رہے ۔
انہوں نے کہا کہ طالبات کے والدین نے اس معاملے کو محکمہ تعلیم، ضلع انتظامیہ، انچارج وزیر اور وزیر تعلیم تک لے جانے کی کوشش کی۔ان کی توجہ اس بنیادی سہولیات سے محروم اسکول اور اس کی بوسیدہ عمارت کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کی ،لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انتظامیہ کی حرکت کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر ایسا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبات بیت الخلاء اور پانی پینے کے لئے اسکول کے قریب واقع مسجد میں جانے پر مجبور ہیں۔ اسکول کے اطراف صاف صفائی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔گندے پانی اور بدبو سے طالب علموں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سماجی کارکن امیش نے مزید کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر اسکول کی حالت میں بہتر نہیں لائی گئی۔ اسکول میں بڑھنے والے بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئی تو انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔وجے پور۔حیدرآباد سڑک کی ناکہ بندی کی جائے گی ۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka Hijab Row کرناٹک وزیر تعلیم کے بیان پر حزب اختلاف رہنماؤں کا ردعمل
اس موقع پر خواجہ معین الدین،اسماعیل کوروکنڈہ، علی صاحب مجاور، جاوید ، شبیر، مولالی ، جاوید ، شیوکمار، بابا درزی، محمد صاحب ، شبیر، محمد، مشاق، بشومیاں، محبوب، اعجاز، کے علاوہ دیگر گاوں کے احباب موجود تھے۔