ریاست کرناٹک گلبرگہ شہر کو صوفی سنتوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کی شخصیت دوسرے صوفیاء کرام سے اس لئے منفرد ہے کہ وہ پہلے صوفی مصنف ہیں، جنہوں نے 105 کتابیں تصنیف کی ہیں۔
اس موقع پر سید ید اللہ حسینی نظام بابا نے بتایا کہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کی شخصیت دوسرے صوفیا اکرم سے منفرد اور اس لئے ہے کہ خواجہ بندہ نواز پہلے صوفی مصنف ہیں۔ جنہوں نے 105 کتابوں تصنیف کی تھی۔ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز 615 برس پہلے 80 برس کی عمر میں سفر کر کے دہلی سے دولت آباد اور دولت آباد سے گلبرگہ تشریف لائے تھے۔ یہاں آکر دین اسلام کی تبلیغ کی۔ آپ کو ہر زبان پر عبور حاصل تھا۔
'آپ نے ہر زبان میں کتابیں لکھی۔ دکنی، عربی، فارسی، اور اردو زبان میں بھی آپ نے کئی کتابیں لکھی تھی۔ آپ نے 105 کتابیں لکھی تھی۔ یہ سچ ہے کہ آپ کو اردو کا اولین مصنف کہا جاتا ہے۔ حضرت خواجہ بندہ نواز اپنے پیر ومرشد نصر الدین چراغ دہلوی کے خدمت میں رہ کر تعلیم حاصل کر رہے تھے، جیسے جیسےآپ علم حاصل کرتے ہوئے آگے بڑھے۔ آپ کے مرشد فرماتے "اور پڑھو تم سے مجھے کام لینا ہے." یہ بات مشہور ہے کہ حضرت نے105 برس کی عمر میں 105 کتابیں لکھی۔'