ہاسن (کرناٹک): کرناٹک کے ہاسن ضلع میں ایک بہادر نوجوان اچانک سرخیوں میں آ گیا۔ دراصل کرناٹک کے اس نوجوان نے اپنی جان کی بغیر پراہ کیے تیندوے سے لڑ گیا۔ اس خوفناک لڑائی میں بالآخر نوجوان نے تیندوے پر قابو پالیا۔ اس کے بعد وہ تیندوے کو موٹر سائیکل پر باندھ کر جنگلات کے اہلکاروں کے پاس لے گیا۔
یہ واقعہ جمعہ کو ارسیکیرے تحصیل کے باگیوالو گاؤں میں پیش آیا۔ 14 جولائی کو متھو نام کا نوجوان اپنے کھیت میں فصل پر کیڑے مار دوا چھڑکنے گیا تھا۔ اسی دوران درخت پر بیٹھے تیندوے نے اس پر حملہ کر دیا۔ محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار نے بتایا کہ نوجوان اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر تیندوے سے ٹکرا گیا۔
اہلکار کے مطابق تیندوے پر قابو پانے کے بعد متھو نے اس کے چاروں پیر رسی سے باندھ دیے اور اس کے بعد نوجوان نے محکمہ جنگلات کے حکام کو تیندوے کو پکڑنے کی اطلاع دی اور اسے اپنی گاڑی پر باندھ کر محکمے کے اہلکاروں کے پاس پہنچ گیا۔ افسران نے بتایا کہ 'ہم نے زخمی تیندوے کا علاج کیا اور اسے جنگل میں چھوڑ دیا۔ خونخوار جانور کے ساتھ اس لڑائی میں متھو کو بھی چوٹیں آئیں اور وہ سرکاری اسپتال جے چامراجندر میں زیر علاج ہے۔' فاریسٹ آفیسر ہیمنت کمار، ڈپٹی فاریسٹ آفیسر رمیش جی ایچ، فاریسٹ گارڈ ارون کمار اور دیگر گاؤں والوں نے متھو کے اس جرات مندانہ عمل کی تعریف کی۔
وہیں ایک اور واقعہ میں کرناٹک کے چامراج نگر سے تعلق رکھنے والی چھ سالہ بچی سوشیلا تیندوے کے حملے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ لڑکی ہنورو تعلقہ کے کگلی گنڈی گاؤں کی رہنے والی تھی اور 26 جون کو تیندوے کے حملے میں شدید زخمی ہو گئی تھی۔ تیندوے کے حملے کے بعد اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا اور علاج کے دوران آج اس کی موت ہوگئی۔