ریاست کرناٹک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ریاستی حکومت نے پچھلے دو مہینے سے وقفے وقفے سے لاک ڈاؤن لگا رہی ہے۔
جس میں ضلع انتظامیہ اپنےحساب سے اضلاع میں عوام کی سہولت کے خاطر اشیاء ضروریہ کی خرید فروخت کے لیے ہفتے میں تین دن جزوی لاک ڈاؤن اور باقی دنوں میں مکمل لاک ڈاون لگا کر کورونا پر قابو پانے کے لیے کوشش کی جا رہی ہے جزوی لاک ڈاؤن کے دوران صرف اشیائے ضروریہ کی دکانوں کو ہی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
جس کے باعث یادگیر ضلع میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے ہر تیسرے دن مکمل لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے یہ عمل پچھلے دو مہینے سے وقفے وقفے سے چل رہا ہے۔
ان حالات میں شہر کی غیر سیاسی تنظیمیں ضرورت مند لوگوں اور کورونا سے پریشان حال احباب جو دواخانوں میں زیر علاج ہیں ان کی سہولت کی خاطر دو وقت کا کھانا پینے کا پانی کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں غریب بستیوں میں رہنے والے افراد میں راشن کٹ تقسیم کیا جا رہا ہے۔
پچھلے دو ماہ سے جہاں مختلف تنظیمیں اور اس کے ذمہ داران پریشان حال لوگوں کو کھانا پانی تقسیم کر رہے ہیں ایسے میں کسی تنظیم یا پھر تنظیم کے ذمہ دار احباب ان بے زبان جانوروں کے چارہ پانی کا انتظام نہیں کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ جانوروں کے تحفظ کا دم بھرنے والی تنظیمیں بھی ان بے زبان جانوروں سے نظریں پھیر لی ہے۔
ملک میں جانوروں کو ذبح کیے جانے پر ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل کیے جانے پر لوگوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کرتے ہیں۔لاک ڈاؤن کے دوران ان بے زبان جانوروں کے تحفظ کے لیے کوئی انتظام کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
شہر میں موجود غیر سیاسی تنظیموں کے ذمہ داران کو چاہیے کہ شہر میں گھوم رہے یہ بے زبان جانوروں کا چارہ پانی کا انتظام کرے۔ یا پھر شہر میں موجود گاو شالا کے ذمہ دار ان کے حوالے کرے تاکہ انہیں وقت پر کھانا پانی مہیا ہو سکے۔