زرعی قوانین کے خلاف گذشتہ چار ماہ سے کسان تنظیوں کا احتجاج جاری ہے ۔ حال ہی میں کسان یونین کا ایک وفد کسانوں کی تحریک کو مزید مستحکم کرنے کے لئے کرناٹک کے دورہ پر گیا تھا۔ اور ریاست کے ضلع شیموگہ میں کسان مہاپنچائیت ہوئی تھی ۔ اس پنچایئت کسان رہنما راکیش ٹیکیت نے بھی خطاب کیاتھا۔ تاہم ان کے خلاف کسانوں کو مشتعل کرنے کے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
راکیش ٹیکیت کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے کے بعد سماجی و سیاسی تنظیموں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ریاست کرناٹک کے پاپولر فرنٹ آف انڈیا صدر یاسر حسن کا کہنا ہے کہ کسانوں کی تحریک اب صرف کسانوں کی نہیں ہے بلکہ یہ عوامی تحریک بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راکیش ٹیکیت کے خلاف مقدمہ درج کرنا یہ اس بات کی دلیل دی ہے کہ حکومت کسان تحریک سے خوفزدہ ہوگئی ہے ا ور حکومت اس تحریک کو ختم کرنے کے درپر ہے۔
کرناٹک کے پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدور نے حکومت سے راکیش ٹیکیت کے خلاف درج مقدمہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔