بیدر: ریاست کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 2023 کے مدنظر سیاسی گہماگہمی تیز ہوتی جا رہی ہے۔ حکمراں جماعت بی جے پی اور اپوزیشن جماعتوں کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں کی جانب سے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی جانب مبذوال کرانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اسی درمیان کرناٹک پردیش کانگریس کی مہیلا کمیٹی کی ریاستی سیکریٹری اسما خانم نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کی ناکامی اور عوام مخالف پالیسیوں کے سبب عام لوگ اکتا چکے ہیں۔ عوام اب کانگریس کو متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ برسر اقتدار حکومت بی جے پی کہ کہنے اور کرنے میں بہت بڑا فرق ہے۔ کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی حکومت سے عوام بے حد پریشان ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ کی تقسیم میں خواتین کی حصہ داری کے سوال پر اسما خانم نے کہا کہ مہیلا کانگریس کی جانب سے پارٹی کے اعلی کمان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین کو 40 فیصد ٹکٹ دیا جائے تاکہ اسمبلی میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں:Rahul Gandhi to visit Karnataka راہل گاندھی آج کرناٹک کا دور کریں گے
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ ٹکٹ دینے پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ اسماء خانم نے کہا کہ کانگریس پارٹی ایک عوامی پارٹی ہے جو عوام کے مسائل اور ان کی تکلیف کو سمجھتی ہے۔ خواتین کو ہر ماہ 2000 روپے دیا جائے گا۔ یعنی خواتین کو ایک سال میں 24 ہزار روپے دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ خواتین کے لیے درجنوں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا جائے گا۔ اس موقعے پر کانگریس لیڈر مولا علی بھی موجود تھے۔