بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی کے رکن پارلیمان تیجسوی سوریہ نے حال ہی میں بنگلورو شہر کے پرائیویٹ ہسپتالوں اور ریاستی بی جے پی حکومت کی زیر نگرانی بنگلورو میونسپل کارپوریشن میں مبینہ طور پر چل رہے "بیڈ بلوکنگ" بدعنوانی کا پردہ فاش کرتے ہوئے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔
بنگلورو: عوامی نمائندوں کا تیجسوی سوریہ پر کارروائی کا مطالبہ
سابق ریاستی وزیر و رکن اسمبلی کرشنا بیرے گوڑامی کی قیادت میں متعدد مسلم و سیکولر ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمان کے ایک وفد نے بنگلورو پولیس کمیشنر سے ملاقات کی اور تیجسوی سوریہ پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
عوامی نمائندوں نے پولیس کمیشنر سے مانگ کی کہ تیجسوی سوریہ پر کارروائی کی جائے
بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی کے رکن پارلیمان تیجسوی سوریہ نے حال ہی میں بنگلورو شہر کے پرائیویٹ ہسپتالوں اور ریاستی بی جے پی حکومت کی زیر نگرانی بنگلورو میونسپل کارپوریشن میں مبینہ طور پر چل رہے "بیڈ بلوکنگ" بدعنوانی کا پردہ فاش کرتے ہوئے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔
بی جے پی لیڈر تیجسوی سوریہ کے اس حرکت کو نفرت انگیز و مسلم مخالف قرار دیا گیا اور اسی ضمن میں سابق ریاستی وزیر و رکن اسمبلی کرشنا بیرے گوڑامی کی قیادت میں متعدد مسلم و سیکولر ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمان کے ایک وفد نے بنگلورو پولیس کمیشنر سے ملاقات کی اور تیجسوی سوریہ پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سابق وزیر و رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے بتایا کہ عوامی نمائندوں کے وفد نے پولیس کمیشنر سے پرزور مطالبہ کیا کہ تیجسوی سوریہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں سٹی کرائم برانچ کی جانب سے تحقیق کی جاری ہے، وہیں، کووڈ وار روم کے ان 16 مسلم نوجوانوں کو کام پر واپس بلا لیا گیا ہے۔
بی جے پی لیڈر تیجسوی سوریہ کے اس حرکت کو نفرت انگیز و مسلم مخالف قرار دیا گیا اور اسی ضمن میں سابق ریاستی وزیر و رکن اسمبلی کرشنا بیرے گوڑامی کی قیادت میں متعدد مسلم و سیکولر ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمان کے ایک وفد نے بنگلورو پولیس کمیشنر سے ملاقات کی اور تیجسوی سوریہ پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سابق وزیر و رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے بتایا کہ عوامی نمائندوں کے وفد نے پولیس کمیشنر سے پرزور مطالبہ کیا کہ تیجسوی سوریہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں سٹی کرائم برانچ کی جانب سے تحقیق کی جاری ہے، وہیں، کووڈ وار روم کے ان 16 مسلم نوجوانوں کو کام پر واپس بلا لیا گیا ہے۔